اسلام آباد میں پلاٹوں کی الاٹمنٹ پر پابندی


اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ نے منگل کے روز  وقاقی دارالحکومت میں پلاٹوں کی الاٹمنٹ پر پابندی لگا دی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ  نے وفاقی ترقیاتی ادارہ  (سی ڈی اے)  کو آئندہ حکم نامے تک اسلام آباد میں  پلاٹوں کی الاٹمنٹ  نہ  کرنے  کے احکامات جاری کر دیے۔

سنگڑیال  کے متاثرین کے وکیل عدنان حیدر رندھاوا  نے عدالت کو بتایا کہ سی ڈی اے نے لوگوں سے 13 سال قبل زمین لی سیکٹرز بنالیے لیکن متاثرین کو ابھی تک معاوضہ نہیں دیا۔

وکیل نے عدالت کو بتایا کہ  2008 میں ایوارڈ بھی ہو چکا اور سی ڈی اے خود بھی اس کو مان رہا ہے لیکن پھر بھی عمل درآمد کرنے کے لیے تیار نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ’ کیسے ہو سکتا ہے سی ڈی اےخود عدالتی حکم کی تشریح کرے؟ ‘

وکیل عدنان حیدر رندھاوا نے عدالت کو بتایا کہ سی ڈی اے نے سنگڑیال کی زمین پر ڈی 12 اور ڈی 13 سیکٹرز بنائے لیکن متاثرین کو معاوضہ نہیں دیا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ  نے حکم جاری کرتے ہوئے کہا کہ  سی ڈی اے بااثر لوگوں کو پلاٹ دے رہا لیکن متاثرین کے لیے ان کے پاس پیسے نہیں۔

چیف جسٹس اطہر من اللہ  نے سی ڈی اے کو حکم دیا کہ وہ متاثرین کے حوالے سے معاملات دیکھے۔

عدالت نے فریقین کو نوٹسزجاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت مزید دوہفتے کے لیے ملتوی کردی۔


متعلقہ خبریں