اسلام آباد: کشمیر میں حریت پسند رہنما اور لبریشن فرنٹ کے سربراہ یسین ملک کو کمسن بچی سے زیادتی اور قتل پر مظاہرے کی پاداش میں دوبارہ گرفتار کر لیا گیا ہے۔
یسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک نے تصدیق کی ہے کہ ان کے شوہر کو ایک بار پھر غاصب انڈین انتظامیہ نے گرفتار کرلیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں حریت رہنما یسین ملک کو سرینگر کے آبی گذرگاہ علاقے میں ان کے متعدد ساتھیوں سمیت گرفتار کیا گیا ہے۔
مشعال ملک کے مطابق یٰسین ملک آٹھ سالہ بچی سے مبینہ زیادتی اور قتل کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کرنے جارہے تھے کہ پولیس نے انہیں گرفتار کرلیا۔
مشعال ملک کا کہنا تھا کہ ہندوستان کی بربریت میں روز بروز اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ ہندوستان کشمیریوں کی آواز دبانے کی کوشش کررہا ہے اور کشمیریوں کو گھروں تک محصور کر رکھا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یٰسین ملک کو مسلسل حراست میں رکھے جانے سے ان کی صحت دن بدن بگڑتی جارہی ہے۔
حریت رہنما یسین ملک چند روز قبل طبیعت شدید خراب ہو جانے پر اسپتال منتقل کئے گئے تھے جہاں معالجین نے ان کی صحت پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔
یسین ملک کی گرفتاری کا واقعہ ایک ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب بھارت لائن اف کنٹرول پر اسنائپر گن کے ذریعے سویلین آبادی کو نشانہ بنا رہا ہے۔ انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزی کے تحت گزشتہ چند روز میں کمسن طالبعلم سمیت تین شہری شہید کئے جا چکے ہیں۔