’ کشمیر کی صورتحال پرعالمی برادری کی خاموشی سے حالات مزید خراب ہوں گے‘


اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ کشمیر کو جیل بنے ہوئے 4ہفتے گزر چکے ہیں، مقبوضہ وادی کی صورتحال پرعالمی برادری کی خاموشی سے حالات مزید خراب ہوسکتے ہیں۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بھارت مسلسل 80 لاکھ سے زائد کشمیریوں پر مظالم ڈھا رہا ہے،مقبوضہ وادی کے باسیوں کو بنیادی سہولیات سے محروم کر دیا گیا ہے، وہاں کی سیاسی قیادت نظربند ہے، خدشہ ہے مودی سرکار دنیا کی توجہ ہٹانے کےلیےمس ایڈونچر کرسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمسایوں سے پرامن اوراچھے تعلقات پاکستان کی ترجیح ہے اور ہم مسئلہ کشمیر کا مذاکرات کے ذریعے مستقل حل چاہتے ہیں۔

وزیر خارجہ نے بتایا کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی کئی اداروں کی مشاورت اور مدد سے بنائی جاتی ہے جس کے باعث اب ہم بین الاقوامی تنہائی سے نکل چکے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ موجودہ صورتحال خطے کےلیے تباہ کن ثابت ہوسکتی ہے، ہندوتوا نظریے کےخلاف کھڑے ہونا ہماری پالیسی کا حصہ ہے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ افغانستان میں امریکہ اور طالبان کے درمیان معاہدے کے قوی امکانات ہیں، آج دنیا افغانستان سے متعلق وزیراعظم عمران خان کے موقف کو تسلیم کررہی ہے۔


متعلقہ خبریں