اب کشمیر کی لڑکیوں کو شادی کے لیے لایا جا سکتا ہے، وزیراعلیٰ ہریانہ


چندی گڑھ: بھارتی ریاست ہریانہ کے وزیراعلیٰ منوہر لال کھٹر نے کہا کہ اب کشمیر کی گوری لڑکیوں کو شادی کے لیے لایا جا سکتا ہے۔

فتح باد میں ’بیٹی بچاؤ مہم‘ سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہمارے وزیر اکثر کہتے ہیں کہ وہ بہار سے بہو لائیں گے، ان دنوں لوگ کہہ رہے ہیں کہ اب کشمیر کا راستہ صاف ہوگیا ہے، اب ہم لوگ وہاں سے بہو لائیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ انتہا پسند حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے نوجوان مقبوضہ کشمیر میں زمین بھی لیں گے اور لڑکیاں بھی ملیں گی۔

مزید پڑھیں: جنونی ہندوؤں کو کشمیری لڑکیوں سے شادی کا لائسنس مل گیا؟

بی جے پی کی جانب سے مقبوضہ وادی کشمیر کو حاصل نیم خودمختاری کو آئین میں تحفظ دینے والی شق 370 کے خاتمے کو چند گھنٹے بھی نہیں گزرے ہیں کہ جنونی ہندوؤں کے مکروہ عزائم سامنے آنا شروع ہو گئے ہیں جس کی وجہ سے مقبوضہ وادی چنار سمیت مسلمانوں میں سخت خوف و ہراس پیدا ہوگیا ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹس پر کچھ روز سے ایک ویڈیو وائرل ہے جس میں بی جے پی سے تعلق رکھنے والے اترپردیش کے رکن اسمبلی پارٹی کارکنان کو آئین کی شق 370 کے خاتمے کی نوید دیتے ہوئے بتاتے ہیں کہ اب ان کے لیے گوری کشمیری لڑکیوں سے شادی کوئی مسئلہ نہیں ہے۔

وکرم سائنی نامی رکن پارلیمنٹ کی جانب سے کی جانے والی بات ویڈیو کیمرے کے ذریعے پورے بھارت میں گردش کررہی ہے۔

رکن پارلیمنٹ نے حکمراں جماعت کے کارکنان سے کہا کہ وہ اب مقبوضہ کشمیر جا کر پلاٹس خریدنے اور شادیاں رچانے کے لیے آزاد ہیں کیونکہ ان کے راستے میں کوئی رکاوٹ نہیں ہے۔


متعلقہ خبریں