اقلیتی رکن پنجاب اسمبلی میں آبدیدہ کیوں ہو گئے؟

نجی تعلیمی اداروں میں ناچ گانے کا معاملہ پنجاب اسمبلی پہنچ گیا

لاہور: آج پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں  اپوزیشن نے پھر بھرپور احتجاج کیا، ن لیگ کے اقلیتی رکن طاہر خلیل سندھو، ڈی جی پارلیمانی امور کی جانب سے نازیبا الفاظ کے استعمال پر آبدیدہ ہو گئے۔ 

صوبائی اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی اسپیکر سرداردوست محمد خان مزاری کی زیر صدارت ہوا، حزب اختلاف کی جماعتیں آغاز میں ہی  بھر ایکشن میں نظر آئیں۔

دوران اجلاس  مسلم لیگ ن کے اقلیتی رکن اسمبلی طاہر خلیل سندھو، اسمبلی سیکرٹریٹ کے ڈی جی پارلیمانی امور کی طرف سے خاکروب بلائے جانے پر آبدیدہ ہوگئے، ن لیگی رکن نے کہا کہ عنایت اللہ لک نےانکا استحقاق مجروح کیا ہے۔

ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی سردار دوست محمد خان مزاری نے معاملے کا نوٹس لے لیا اور وزیر اقلیتی امور کو تحقیقات کر کے دس روز میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کر دی۔

اپوزیشن نے مہنگائی پر بات کرنا چاہی مگرڈپٹی اسپیکر کی طرف سے اجازت نہیں دی گئی ۔ اپوزیشن جماعتوں نے مہنگائی کے معاملے پر اجازت نہ ملنے کی وجہ سے احتجاج شروع کر دیا،اس موقع پر اپوزیشن اراکین نے  حکومت مخالف نعرے بازی کرتے ہوئے اسپیکر ڈائس کے سامنے دھرنا دے دیا۔

دوران اجلاس  صوبائی وزیر چوہری ظہیرالدین اور پیپلزپارٹی کے پارلیمانی لیڈر سید حسن مرتضی میں بھی تلخ کلامی ہوئی۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ نوازشریف نے بے نظیر سے متعلق جو باتیں کیں وہ سکرین پر دکھانا چاہتا ہوں۔

صوبائی وزیر چوہدری ظہیر الدین کی طرف سے ان کلمات پر پیپلزپارٹی کے پارلیمانی لیڈر غصے میں آ گئےاور بولے اپنی  زبان کو لگام دیں سب کی اصلیت جانتے ہیں۔ پیپلزپارٹی کے ارکان اس کے ساتھ ہی واک آوٹ کر گئے۔

ایوان سے باہر میڈیا سے گفتگو میں وزیر اطلاعات اسلم اقبال نے اپوزیشن اور ن لیگ کے رہنما رانا مشہود نے حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

حکومت نےآج صوبائی اسمبلی کے اجلاس میں  ضبط شدہ مدارس اسکول، اسپتال سے متعلق اور ترمیمی آرڈیننس ریگولرائزیشن آف سروس پنجاب 2019ء ایوان میں پیش کئے،ڈپٹی اسپیکر نے کورم کی نشاندہی ہونے پر اجلاس غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کر دیا۔

یہ بھی پڑھیے: حکومتی غلامی کرنے والوں کی لسٹیں تیار کرچکے، رانا مشہود


متعلقہ خبریں