گرفتاری کے بعد عرفان صدیقی ریمانڈ پر جیل منتقل


اسلام آباد: عدالت نے سابق وزیراعظم نواز شریف کے مشیر عرفان صدیقی کی بریت کی درخواست مسترد کرتے ہوئے انہیں 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل بھیج دیا گیا۔

کرایہ داری ایکٹ کی خلاف ورزی کے معاملے پر انہیں ہتھکڑیوں سمیت آج مجسٹریٹ مہرین بلوچ کی عدالت میں پیش کیا گیا۔
اس موقع پر پولیس نے عرفان صدیقی کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کی استدعا کی جو منظور کر لی گئی۔

دوسری جانب عرفان صدیقی کے وکلاء نے جوڈیشل ریمانڈ کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ یہ جھوٹا اور بے بنیاد مقدمہ ہے، عرفان صدیقی کو فوری رہا کیا جائے۔

یاد رہے کہ اسلام آباد پولیس نے کرایہ داری ایکٹ کی خلاف ورزی کرنے  پر سابق وزیراعظم نواز شریف کے مشیر عرفان صدیقی کو گرفتار کر لیا تھا۔

ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا ہے کہ عرفان صدیقی نے جاوید اقبال نامی شخص کو 24 جولائی کو گھر کرائے پر دیا، کوائف کرایہ داری طلب کرنے پر کاغذات پیش نہیں کئے گئے جس پر کرائے دار اور سابق مشیر کو گرفتار کر لیا گیا۔

پولیس کے مطابق دونوں نے دفعہ 144 کے نفاذ کے باوجود کرایہ داری ایکٹ کی کھلی کیخلاف ورزی کی، انہوں نے ڈیڑھ لاکھ روپے کے عوض جاوید اقبال کو کرایہ پر مکان دیا۔

قانون کی خلاف ورزی پر ڈپٹی کمشنر اسلام اباد حمزہ شفقات کے حکم پر ان کی گرفتاری عمل میں لائی گی۔

عرفان صدیقی کی گرفتاری پر ردِعمل دیتے ہوئے رہنما مسلم لیگ ن مریم اورنگزیب نے کہا کہ عرفان صدیقی کے معاملے میں وزیر داخلہ اعجاز شاہ نامزد کروں گی۔

انہوں نے کہا کہ عرفان صدیقی نے پاکستان میں انسانی حقوق کی آواز بلند کی، ان کا قصور ہے کہ وہ صحافی، مصنف، شاعر ہیں اور دوسرا قصور ہے کہ وہ نواز شریف کے دیرینہ ساتھی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ عرفان صدیقی کے اوپر وہ مقدمہ درج کیا گیا ہے جو بھینس چوری سے بھی گرا ہوا مقدمہ ہے۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ  عرفان صدیقی کے نام پر اس گھر کا مقدمہ ڈالا گیا جو ان کے نام پر بھی نہیں، آپ جتنا ظلم کریں گے ہم اتنا احتجاج کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ اساتذ ہ کو ہتھکڑیاں لگانے کی روایت اس حکومت نے شروع کی، 78 سالہ آدمی کو ہتھکڑی لگا کرجیل بھیجا دیا گیا۔

 


متعلقہ خبریں