نئی دہلی: کہتے ہیں کہ ’محبت‘ اور ’جنگ‘ میں سب کچھ جائز ہوتا ہے۔ بسا اوقات جنگ یا محبت میں ’مبتلا‘ افراد ایسے قدم اٹھالیتے ہیں جو دنیا کو ورطہ حیرت میں ڈال دیتے ہیں لیکن کبھی کبھی ’محبت‘ کا نشانہ بننے والا ’انسان‘ ایسے اقدامات بھی کر بیٹھتا ہے جو اس کے لیے زندگی بھر کا ’پچھتاوا‘ بن جاتے ہیں۔
ایسا ہی کچھ بھارت کے ساحلی شہر ’ممبئی‘ سے تعلق رکھنے والے بزنس مین ’برجو کشور سالا‘ کے ساتھ ہوا ہے جن پر نہ صرف پانچ کروڑ روپے کی خطیر رقم بطور جرمانہ عائد کی گئی بلکہ ان پر یہ پابندی بھی عائد کردی گئی ہے کہ وہ زندگی بھر ’فضائی سفر‘ نہیں کرسکیں گے۔
بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق نیشنل انوسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) عدالت نے ممبئی سے تعلق رکھنے والے بزنس مین کو سزا اس بات پر سنائی ہے کہ انہوں نے دوران پرواز جہاز کو ’ہائی جیک‘ کرنے کی ’تحریری‘ دھمکی دی تھی۔
جرم کے متعلق بھارتی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ برجو کشور نے ٹشو پیپر پر انگریزی اور اردو میں لکھے پیغام کو جہاز کے ’ٹوائلٹ‘ میں چسپاں کیا تھا۔ یہ واقعہ 30 اکتوبر 2017 کو پیش آیا تھا۔
عدالتی فیصلے کے تحت مسافر برجو کشور سے پانچ کروڑ روپے جرمانے کی رقم وصول کرکے اس وقت کی فلائٹ میں موجود تمام مسافروں اور کیبن کریو میں تقسیم کی جائے گی۔
بھارت کی نیشنل انوسٹی گیشن ایجنسی عدالت کے جج ’کے ایم دیو‘ کے فیصلے کے بعد برجو کشور وہ ’پہلے‘ بھارتی بن گئے ہیں جن پر دنیا بھر میں فضائی سفر کرنے پر عدالتی پابندی عائد کی گئی ہے۔ انہیں یہ ’اعزاز‘ بھی حاصل ہوا ہے کہ اینٹی ہائی جیکنگ ایکٹ 2016 کے تحت سزا پانے والے بھی وہی پہلے ’بھارتی‘ ہیں۔
دلچسپ امر ہے کہ ممبئی سے تعلق رکھنے والے بھارتی بزنس مین نے اپنے ’جرم‘ کا اعتراف کیا ہے۔ بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق ’مجرم‘ کا اس ضمن میں مؤقف ہے کہ انہوں نے تحریری ’دھمکی‘ صرف اس ’امید‘ پر دی تھی کہ ’جیٹ ایئرویز‘ اس کے بعد دہلی کے لیے اپنی پروازیں بند کردے گی اور نتیجتاً ان کی ’گرل فرینڈ‘ واپس ممبئی آجائے گی۔
ممبئی کے نزنس مین برجو کشور کی ’گرل فرینڈ‘ جیٹ ایئرویز میں ملازمت کرتی ہے اور اس کی تقرری دہلی میں کی گئی ہے۔