بیجنگ: پاکستان اور چین کے درمیان 6 معاہدوں اور ایم او یوز پر دستخط کر دیے گئے۔
وزیر اعظم کے دورہ چین کے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق پاک چین وزرائے اعظم کی موجودگی میں معاہدوں اور ایم او یوز پر دستخط کیے گئے جب کہ آزادانہ تجارت میں معاہدوں کے دوسرے مرحلے کی منظوری بھی دی گئی۔
پاکستان ریلوے کے ایم ایل ون منصوبے کے پہلے فیز کے ڈیزائن اور حویلیاں میں سی پیک کے تحت ڈرائی پورٹ کے قیام کی بھی منظوری دی گئی۔ ملاقاتوں میں سمندری سائنس میں تعاون بڑھانے کے ایم او یو پر بھی دستخط کیے گئے۔
وزیر اعظم عمران خان کے دورہ چین کے موقع پر چینی صدر شی جن پنگ اور وزیر اعظم لی کی چیانگ سے ملاقات ہوئی۔
وزیر اعظم عمران خان کی چینی صدر اور وزیر اعظم سے بیجنگ میں الگ الگ ملاقاتیں ہوئیں۔ جس میں پاکستانی وفد کے ارکان بھی شریک تھے۔ ملاقاتوں میں دونوں ملکوں کے درمیان سیاحت کو فروغ دینے اور تجارتی سرگرمیاں بڑھانے پر بات چیت کی گئی۔
بیجنگ کے عظیم عوامی ہال میں چین کے صدر شی جن پنگ نے پاکستانی وزیر اعظم کا استقبال کیا۔ پاکستانی وفد میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، مشیر خزانہ حفیظ شیخ، وفاقی وزیر فیصل واوڈا اور خسرو بختیار بھی شامل تھے۔ پاکستان اور چین کے درمیان وفود کی سطح پر بات چیت ہوئی۔
یہ بھی پڑھیں عمران خان کی خواہش کے باوجود اسد عمر کی چین جانے سے معذرت
وزیراعظم کے مشیر عبد الرزاق داؤد نے پاکستان چائنہ ٹریڈ اینڈ انویسٹمنٹ فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایف ٹی اے کے بعد پاکستان آسیان ملکوں کے برابر آچکا ہے جب کہ صرف ایف ٹی پر دستخط ہونا کافی نہیں، ہمیں مل کر چیلنجز کا مقابلہ کرنا ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان بیرونی سرمایہ کاروں کے لیے اوپن ہے جب کہ ماضی میں چینی سرمایہ کار کمبوڈیا، ویتنام اور بنگلہ دیش جاتے تھے لیکن اب چینی سرمایہ کار پاکستان کا رخ کر رہے ہیں۔
فورم میں پاکستان اور چین کے سرمایہ کاروں نے شرکت کی
واضح رہے کہ وزیر اعظم عمران خان چین کے چار روزہ دورے پر بیجنگ میں موجود ہیں۔