بلوں میں اضافے سے پریشان عوام کے پی ٹی آئی سے شکوے


اسلام آباد: بلوں میں اضافے سے پریشان حال عوام نے کیے پی ٹی آئی سے شکوے لیکن حکومت کے پاس ان کے سوالوں کا کوئی جواب نہیں سوائے اس کے کہ ہمیں معیشت خسارے میں ملی اور اپوزیشن کہتی ہے کہ ہم اپنی غلطی مانتے ہیں لیکن اسے ٹھیک کرنا حکومت کا کام ہے۔

ملک اس وقت قرضوں میں ڈوبا ہوا ہے،عجاز چوہدری

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اعجاز چوہدری نے کہا کہ بلوں میں اضافے کے خلاف عوام کو سول نافرمانی کے لیے نکالنا چاہیئے۔

ہم نیوز سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ منہگائی کی وجہ یہ ہے کہ ملک اس وقت قرضوں میں ڈوبا ہوا ہے۔

پروگرام میں ایک صارف نے کال پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے تحریک انصاف کو ووٹ دیا تو کیا وہ اس تبدیلی کے لیے دیا تھا۔ اس قدر مہنگائی ہوگئی ہے کہ ہم کیا کریں۔

کالر کو جواب دیتے ہوئے اعجاز چوہدری نے کہا کہ ہم نے کچھ نہیں کیا بلکہ ہمیں جس حال میں ملک دیا گیا تھا اس کا تنیجہ آج عوام دیکھ رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے عوام سے وعدہ کیا تھا کہ ہم جھوٹ نہیں بولیں گے۔ گزشتہ 20 سالوں میں ملک کو تباہ کیا گیا۔ 32 لاکھ افراد کی بلنگ غلط ہوئی ہے اور اس بات  کو تسلیم بھی کیا گیا اور یہ پیسے واپس بھی لیے جایئں گے۔

ایک کالر نے بیرون ملک سے کال کرکے بتایا کہ پاکستان میں میرا ایک کمرے کا خالی مکان ہے اور ہر ماہ اس کا بل چھ سے سات ہزار روپے آتا ہے۔ جس پر اعجاز چوہدری نے کہا کہ اس بات کی تحقیق کریں گے۔

مجھے پی ٹی آئی سے بہت امیدیں تھیں،عارف حمید بھٹی

تجزیہ کارعارف حمید بھٹی نے کہا کہ مجھے پی ٹی آئی سے بہت امیدیں تھیں لیکن میں عوام سے معافی چاہتا ہوں کہ میں غلط تھا۔ انہوں نے کہا کہ میری 26 سالہ صحافت میں اتنی بری گورننس نہیں دیکھی۔

عارف بھٹی نے کہا کہ گزشتہ آٹھ ماہ میں سچ کا قحط پڑ گیا ہے۔ عمران خان بولتے تھے کہ اسٹیل مل خسارے میں ہے کیا آپ نے اسے ٹھیک کیا۔ کیا آپ نے گڈ گورننس دی؟

ان کا کہنا تھا کہ یہ بات درست ہے کہ گزشتہ حکومتیں خسارے میں چھوڑ کر گئیں۔ وزیر چندہ بنا لیں اور وزیر خارجہ ختم کردیں۔

آںے والے دنوں میں حکوت خود گر جائے گی،بیرسٹر دانیال چوہدری

رہنما پاکستان مسلم لیگ ن بیرسٹر دانیال چوہدری نے کہا کہ  ہم اپنی غلطیاں تسلیم کرتے ہیں کرتے ہیں لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ اس کو ٹھیک نہ کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ ہم خسارے میں چھوڑ کر گئے تھے لیکن آپ گیس اور بجلی کی قمیتوں کا موازانہ کرسکتے ہیں۔ ہم نے غریب آدمی پر بوجھ نہیں ڈالا۔

ان کا کہنا تھا کہ آںے والے دنوں میں ہمیں اس حکوت کو گرانے کی ضرورت نہیں پڑے گی یہ خود گر جایئں گے۔

ماہر توانائی ارشد عباسی نے کہا کہ موجودہ صورتحال ایل این جی کے ثمرات ہیں۔ گیس کی دریافت میں چھ سے سات برس لگیں گے۔


متعلقہ خبریں