سانحہ ماڈل ٹاؤن جے آئی ٹی، شہباز شریف اور سعد رفیق پیر کو طلب

سانحہ ماڈل ٹاؤن کی جے آئی ٹی نے قائد حزب اختلاف شہباز شریف اور خواجہ سعد رفیق کو طلب کر لیا

فوٹو: فائل


لاہور: سانحہ ماڈل ٹاؤن کی جے آئی ٹی نے قائد حزب اختلاف شہباز شریف اور خواجہ سعد رفیق کو طلب کر لیا جب کہ نواز شریف سے بھی تحقیقات کی جائے گی۔

سانحہ ماڈل ٹاؤن میں تحقیقات کے لیے جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی) کو سابق وزیر اعظم نواز شریف سے تحقیقات کی اجازت مل گئی۔

قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کا تحریری بیان مسترد کرتے ہوئے انہیں بھی جے آئی ٹی نے طلب کر لیا، شہباز شریف کو پیر کے روز سانحہ ماڈل ٹاؤن کی جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہونے کی ہدایت کی گئی ہے۔

مسلم لیگ نون کے رہنما اور سابق وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کو بھی جے آئی ٹی نے طلب کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

سانحہ ماڈل ٹاؤن کی جے آئی ٹی نے مسلم لیگی رہنماؤں کو گزشتہ ماہ بھی طلب کیا تھا تاہم کوئی بھی رہنما جے آئی ٹی کے سامنے پیش نہیں ہوا تھا۔

واضح رہے کہ جے آئی ٹی نے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف، پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اخلاف حمزہ شہباز، سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار، سابق وزیر خارجہ خواجہ آصف، پرویز رشید، عابد شیر علی اور رانا ثناء اللہ کو 25 فروری صبح 11 بجے پیش ہونے کا نوٹس بھجوایا تھا۔

یہ بھی پڑھیں سانحہ ماڈل ٹاؤن: رانا ثنا اللہ کا جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہونے سے انکار

ذرائع کے مطابق مسلم لیگ نون کے رہنماؤں نے نئی جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کو تسلیم کرنے سے انکار کرتے ہوئے جے آئی ٹی کے سامنے پیش  نہ ہونے کا فیصلہ کر رکھا ہے جب کہ سابق حکومتی عہدیداروں نے جے آئی ٹی کی قانونی حیثیت کو چیلنج کر رکھا ہے۔

جے آئی ٹی کی جانب سے رواں سال 22 جنوری کو بھی طلب کیا گیا تھا اور اس وقت بھی پیش نہیں ہوئے تھے جب کہ انہوں نے جے آئی ٹی کی تشکیل کو سیاسی انتقام قرار دیا تھا۔

واضح رہے کہ سپریم کورٹ پاکستان میں گزشتہ سال 2018 دسمبر میں چیف جسٹس کی سربراہی میں 5 رکنی لارجر بینچ نے ماڈل ٹاؤن کیس کی سماعت کی تھی جس کے بعد نئی جے آئی ٹی بنانے کا حکم دے دیا گیا تھا۔


متعلقہ خبریں