خالد مقبول صدیقی کا حکومت سندھ پر نسل پرستی کا الزام 

خالد مقبول صدیقی

کراچی: ایم کیوایم پاکستان کے رہنما خالد مقبول صدیقی نے سندھ حکومت پر نسل پرستی کا الزام لگا دیا۔

رہنما ایم کیو ایم کا کہنا ہے کہ  کراچی میں دو میئر ہوئے تو وزیراعلی بھی د و ہوں گے۔ صوبے کی انتظامی بنیادوں پر تقسیم غداری نہیں۔

انہوں نے پارٹی رہنماؤں اور کارکنوں کو سیکیورٹی نہ دینے کا شکوہ کرتے ہوئے کہا کہ کراچی میں ایک اور ضلع بنا کر لسانی تقسیم کی بنیاد رکھی جارہی ہے۔ شہر میں دو میئرز کی بات بھی ہورہی ہے۔ حکمران یاد رکھیں دو میئر ہوں گے تو دو وزیراعلی بھی ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیں: ایم کیو ایم پاکستان کو جلد بازیاب کراوں گا،فاروق ستار

ان کا کہنا تھا کہ سندھ سیکریٹریٹ شہری علاقوں کے نوجوانوں کے لیے نوگوایریا بنتا جارہا ہے۔ شہری علاقوں کے لوگوں کو سڑکوں پر آنے کے لئے مجبور نہ کیا جائے۔

رہنما ایم کیوایم پاکستان نے کہا اٹھارہویں ترمیم کے بعد وفاق سے ملنے والے اختیارات صوبے میں جمع ہوگئے ہیں۔ پارٹی کارکنوں اور رہنماؤں پر حملے ہورہے ہیں لیکن سیکیورٹی فراہم نہیں کی جارہی۔

واضح رہے ایم کیو ایم کے رہنما علی رضاعابدی کے قتل کے بعد ایم کیو ایم رہنماؤں نے سیکیورٹی نہ لیے دیئے جانے کی شکایت کی تھی جس پر حکومت سندھ نے ایم کیو یم رہنماؤں سے رابطہ کیا تھا۔

گزشتہ ماہ کے اواخر میں متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان سے تعلق رکھنے والے سابق رکن قومی اسمبلی علی رضا عابدی قاتلانہ حملے میں جاں بحق ہوگئے تھے۔

ڈی آئی جی ساؤتھ جاویدعالم اوڈھو کے مطابق علی رضا عابدی کو ڈیفنس میں ان کے گھر کے باہر موٹر سائیکل سوار دو ملزمان نے نشانہ بنایا، انہیں پی این ایس شفاء منتقل کیا گیا ہے تاہم وہ دوران علاج دم توڑ گئے تھے۔


متعلقہ خبریں