فاروق ستار کا متحدہ دھڑوں کے یکجا ہونے کا عندیہ



کراچی: متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے سابق کنوینر ڈاکٹر فاروق ستار نے متحدہ کے مختلف دھڑوں کے یکجا ہونے کا عندیہ دے دیا۔

کراچی میں فیصل سبزواری کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ایک فیصلہ کیا ہے کہ علی رضا عابدی کے خون ناحق کو رائیگاں نہیں جانے دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہم ایک ہی نظرئیے کی کوکھ میں جنم لینے والے لوگ ہیں، پی ایس پی کے کارکن بھی میرے ہی لخت جگر تھے، علی رضا کی قربانی ہمیں یکجا کرنے کا حوصلہ دیتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے یہ عہد کیا ہے کہ اتنی آسانی سے ان قوتوں کے سامنے نہیں جھکیں گے، امید ہے کہ اصل قاتلوں کا سراغ لگے گا اور سازشیوں کو بے نقاب کیا جائے گا، شہادت کو وقت کی گرد میں دبنے نہیں دیں گے۔

فاروق ستار نے کہا کہ جلد مہاجروں کے اتحاد کے لئے ایک کونسل تشکیل دوں گا، سب کے پاس جائیں گے اور مدعو کریں گے، خالد مقبول صدیقی کے پاس جا کر انہیں بھی دعوت دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ علی رضا عابدی کا مشن تھا کہ اختلافات ختم ہوں، میری اجازت سے علی رضا اس مشن پر کام کررہا تھا، نومبر 2018 میں فارمولا دیا گیا جس پر مارچ 2019 تک عمل ہونا تھا۔

سابق ایم کیو ایم پاکستان رہنما نے کہا کہ مہاجر قومی موومنٹ ہو یا متحدہ مخفف دونوں کا ایم کیو ایم ہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں ان کی سلامتی کی فکر تھی، جہاں تک ہوسکا ہم نے خطوط لکھے اور اپنی ذمہ داری پوری کرنے کی کوشش کی۔

فاروق ستار نے کہا کہ کل ایک پریس کانفرنس کرکے آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کروں گا، اپنے ساتھیوں سے میں نے مشاورت کی ہے۔

قاتلوں کی گرفتاری کا انتظار ہے، فیصل سبزواری

اس موقع پر فیصل سبزواری نے کہا کہ ہمیں علی رضا عابدی کے قاتلوں کی گرفتاری کا انتظار ہے، جنہوں نے گولی چلوائی ان کا بھی پتہ چلنا چاہیئے، قانون نافذ کرنے والے اداروں کو چاہیئیے کے جواب دیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم نے کراچی کے امن کی سب سے زیادہ قیمت چکائی ہے، پاکستان کی ایک روشن خیال آواز کا قتل ہوا ہے، کراچی کے امن کے دعوے ایک لاش گرنے سے دوسری لاش گرنے تک وقفہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایسے لوگوں کے پاس بھی سیکیورٹی ہے جنہیں ان کے گھر والوں کے علاوہ کوئی نہیں جانتا، پروٹوکول اور سیکیورٹی میں فرق ہوتا ہے۔


متعلقہ خبریں