کراچی : جعلی اکاؤنٹس کیس کی تحقیقات کرنے والی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) نے اہم ثبوت ہاتھ لگنے کا دعویٰ کردیا ہے۔
ذرائع نے ہم نیوز کو بتایا کہ چار صوبائی وزراء مبینہ طور پر اپنے ’بڑوں‘ کو باقاعدہ حصہ پہنچاتے تھے جس کے دستاویزی ثبوت اور اہم شواہد جے آئی ٹی نے حاصل کرلیے ہیں۔
ذرائع کے مطابق یہ وزرا پیسہ اکٹھا کرنے کے بعد اپنی وزارت کا حصہ اومنی گروپ کے دفاتر میں پہنچاتے تھے جس کے حوالے سے جے آئی ٹی نے پیسے لانے والوں کے نام، فون نمبرز اور پیسے دے کر بھیجنے والوں کی مکمل تفصیلات اکٹھی کرلی ہیں۔
ذرائع کا مزید یہ بھی بتانا ہے کہ محکمہ فشریز سے آنے والا پیسہ اومنی گروپ کے دفتر کے باہر گنا جاتا تھا کیونکہ ملوث افراد کو مچھلی کی بدبو پسند نہ تھی، ایک بار اومنی گروپ کے ایک دفتر میں پیسے گنے گئے تو وہاں دو دن تک مچھلی کی بو موجود رہی۔
دوسری طرف اسی کیس سے جڑے اور کراچی سے گرفتار دو ملزمان کو احتساب عدالت میں پیش کیا گیا، عدالت نے ملزم عبدالجبار اورمحمد شبیر کو نو روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا ہے۔
جعلی اکاؤنٹس کیس میں آصف زرداری اور ان کی بہن فریال تالپور 15 مارچ تک ضمانت پرہیں۔
کچھ عرصہ قبل مختلف شہریوں کے نام سے بنے جعلی اکاؤنٹس سے بڑی رقوم برآمد ہونے لگیں جس کے بعد سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے معاملے کا نوٹس لیا تھا، کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے جے آئی ٹی بھی تشکیل دی تھی۔
سابق چیف جسٹس نے رواں سال جنوری میں کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے نیب کو تحقیقات مکمل کرنے کا حکم دیا تھا۔