افضل کوہستانی قتل کیس: مقتول کا بھانجا زیر حراست

افضل کوہستانی قتل کیس: مقتول کا بھانجہ زیر حراست | ہم نیوز

ایبٹ آباد پولیس کے مطابق افضل کوہستانی کے قتل کے الزام میں افضل کے بھانجے فیضل الرحمان کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔

تاہم مقتول کے بھائی نصیر کا موقف ہے کہ ان کے بھانجے کو سازش کے تحت کیس میں پھنسایا جا رہا ہے۔

ادھر افضل کوہستانی کے ورثا نے تھانہ کینٹ کے سامنے احتجاج کرتے ہوئے دھرنا دے دیا جبکہ انہوں نے لاش وصول کرنے سے بھی انکار کردیا ہے۔

ورثا کا موقف ہے کہ اس وقت تک یہاں سے نہیں جائیں گئے جس وقت تک ہمارے مطالبات تسلیم نہیں ہوتے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ گرفتار رفیع اللہ کی رہائی اور اس کی نشاندئی پر اصل ملزمان پر ایف آئی آر درج کروائی جائے۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز ایبٹ آباد کے علاقے گامی اڈہ کے قریب فائرنگ سے کوہستان وڈیو اسکینڈل کا مرکزی کردار افضل کوہستانی جاں بحق ہوگیا تھا۔

پولیس کے مطابق فائرنگ کے واقعے میں افضل کوہستانی علاوہ دو دیگر افراد زخمی بھی ہوئے۔

مقتول کوہستان میں قتل ہونے والی لڑکیوں کے کیس میں مرکزی گواہ تھا۔ریسکیو ذرائع کے مطابق لاش اور زخمیوں کو فوری طور پراستپال منتقل کردیا گیا۔

مزید پڑھیں: کوہستان ویڈیو کیس، عدالت کا ملزمان کے خلاف دس روز میں چالان پیش کرنے کا حکم

میڈیا رپورٹس کے مطابق افضل کوہستانی کوہستان کی یونین کونسل گدار کا رہنے والا تھا ۔سال  2012 میں کوہستان میں ایک ویڈیو منظر عام پر آئی تھی جس میں شادی کی ایک تقریب میں چار لڑکیاں تالیاں بجا رہی تھیں اور دو لڑکے روایتی رقص کررہے تھے۔

ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد افضل کوہستانی نے دعویٰ کیا تھا کہ وڈیو میں نظر آنے والے مددگار شاہین کو قتل کردیا گیا ہے جب کہ ویڈیو اسکینڈل منظر عام پر لانے کے بعد افضل کوہستانی کے دو بھائیوں کو ان کے آبائی علاقے میں قتل کر دیا گیا تھا۔

ان لڑکیوں کے بارے میں بھی اطلاعات موصول ہوئیں کہ ان کا تعلق کوہستان سے ہے اور انہیں ویڈیو سامنے آنے کے بعد  جرگے کے حکم پر غیرت کے نام پر قتل کیا گیا۔

سپریم کورٹ نے ازخود نوٹس لیتے ہوئے ڈی پی او کوہستان کو لڑکیوں کے قتل کی ایف آئی آر درج کر کے فی الفور مقدمہ کی تفتیش شروع کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔


متعلقہ خبریں