بھارت کو بہت رعایتیں دے دیں، اب سخت موقف اپنانے کی ضرورت ہے، عامرضیاء


سینئر صحافی عامر ضیاء نے کہا ہے کہ دشمن اگر کوئی کارروائی کرے تو اس پر حیران نہیں ہونا چاہئے، پاکستان نے بھارت کو بہت رعایتیں دے دی ہیں اب سخت موقف اپنانے کی ضرورت ہے۔

ہم نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بھارتی دراندازی سے متعلق اظہار خیال کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہم وہ کچھ نہیں کر رہے جو ہمیں کرنا چاہئے، ہمیں چاہئے کہ ہم  بھی بھارتی مواد جو پاکستانی میڈیا پر چلایا جا رہا اس پر پابندی لگائیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کو دنیا کے سامنے واضح کرنا چاہئے کہ اگر کشمیر میں کوئی بھارتی فوج پر حملہ کرتا ہے تو وہ کوئی دہشت گرد نہیں بلکہ کشمیروں کا یہ حق ہے کہ بھارتی ظلم کے خلاف کارروائی کرے۔

عامر ضیاء نے کہا کہ اسلامی تعاون تنظیم (او ای سی) پاکستان کے بغیر کوئی اہمیت نہیں رکھتی، پاکستان کو ترکی سمیت دیگر اسلامی ممالک کو اس ضمن میں اعتماد میں لینا ہو گا اور بھارتی وزیر خارجہ کی بطور مہمان خصوصی آمد کو روکنا ہو گا۔

ہم نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے میجر جنرل (ر) اعجاز اعوان نے کہا کہ بھارت نے بڑی احتیاط سے ایک کارروائی کی ہے اور بہانہ بنایا کہ ایک جنگل کے اندر مبینہ طور جیش محمد کے ٹھکانوں پر حملہ کیا، بھارت محض اپنے لوگوں کو مطمئن کرنے کے لئے جھوٹ بول رہا ہے کہ پاکستان میں 300  لوگوں مار آئے ہیں دنیا میں ایسی کون سی ائیر فورس ہے جو اتنی جلدی مرنے والوں کی تعداد بھی گن آئی۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو اقوام متحدہ میں جا کر احتجاج کرنا چاہئے جس کے بعد عسکری کارروائی کرنی چاہئے اور حملے کا وقت اور جگہ کا تعین بھی اپنی مرضی سے طے کرتے ہوئے ایک مناسب جواب دیا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ بھارت میں مسلمانوں کے خلاف جوظلم کیا جا رہا وہ سب کے سامنے ہے اگر بھارت کی وزیر خارجہ او ای سی میں شامل ہوئی تو یہ پاکستانی کی سفارتی شکست ہو گی۔

واضح رہے بھارتی فضائیہ نے 26 فروری کی صبح لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پاکستان میں در اندازی کی جس کو پاک فضائیہ نے ناکام بنا دیا۔

بھارتی ایئرفورس کے طیارے خیبرپختونخوا کے علاقے بالا کوٹ تک آگئے تھے لیکن پاک فضائیہ کی بروقت جوابی کارروائی نے دشمن کے طیاروں کو بھاگنے پر مجبورکردیا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ(آئی ایس پی آر) کے سربراہ میجر جنرل آصف غفور نے بتایا کہ بھارتی طیارے بالا کوٹ کے قریب اپنا پے لوڈ گرا کر واپس بھاگ گئے۔

بھارتی طیاروں کے گرائے گئے پے لوڈ سے کسی قسم کا جانی نقصان نہیں ہوا۔

یاد رہے کہ 14 فروری کو کشمیر میں بھارتی فوج پر ہوئے حملے کے بعد پاک بھارت تعلقات انتہائی کشیدہ ہوگئے ہیں۔  حملے میں 44 بھارتی فوجی مارے گئے تھے۔ بھارت نے حملے کے بعد بلا تحقیق پاکستان پر الزام لگایا تھا۔

 

 


متعلقہ خبریں