اینٹ کا جواب پتھرسے دیں، پرویزمشرف کا وزیراعظم کو مشورہ



اسلام آباد: سابق صدرپرویزمشرف نےوزیراعظم عمران خان کو بھارت کو اینٹ کا جواب پتھرسے دینے کا مشورہ دیا ہے۔

پروگرام ندیم ملک لائیومیں میزبان ندیم ملک سے گفتگو کرتے ہوئے سابق صدرپرویزمشرف کا کہنا تھا کہ بھارت کی جانب سے غیرذمہ دارانہ بیانات دئیے جارہے ہیں جس کے مقاصد سیاسی ہوسکتے ہیں۔بھارت اگرکسی طرح کی بھی جارحیت دکھاتا ہے تو ہمیں تیاررہنا چاہیے تاکہ ہم بھی بھرپورجواب دے سکیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی فوج کو بھرپورطریقے سے بھارتی حملے کا جواب دینے کے لیے تیاررہنا چاہیے۔ امریکہ کے جانے کے بعد خطے میں ایک بارپھرحالات خراب ہوسکتے ہیں، پاکستان کو بھارت اورافغانستان کے معاملات پر گہری نظررکھنی ہوگی۔

ان کا کہنا تھا کہ بے شک ہم بھارت کے مقابلے میں چھوٹا ملک ہیں لیکن ہم نے جب بھی بھارت کو جواب دیا وہ بھاگ گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے بھارت کو اچھا جواب دیا لیکن یہ کہنا چاہیے تھا کہ مسئلہ کشمیرکو حل نہیں کروگے تو ایسا پھر بھی ہوسکتا ہے۔

پرویزمشرف نے کہا کہ ہمیں کشمیرمیں جاری بھارتی مظالم کو دنیا کے سامنے اٹھانا چاہیے۔ حافظ سعیدسمیت سب سے بات کرکے انہیں ان کے راستے سے ہٹایاجاسکتا ہے۔

سابق صدرکا کہنا تھا کہ اصل میں دونوں ممالک ایک دوسرے کے خلاف ہیں، ایک دوسرے کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں اس لیے الزامات لگاتے رہتے ہیں، ہم نے کوشش کی کہ دونوں ممالک کے درمیان مسئلہ حل ہولیکن بھارت نے اس موقع کو گنوادیا ہے۔

سابق آرمی چیف نے کہا کہ  خطے میں پاکستان کا کرداربڑھ رہا ہے اوربھارت کا کردارکم ہورہا ہے۔

انصاف کی گارنٹی آج ملے،کل واپس آجاوں گا،پرویزمشرف

سابق صدرپرویزمشرف نے کہا کہ پاکستان کی واپسی کا آپشن ختم نہیں کیا ہے۔میرا مسئلہ ہے کہ مجھے انصاف نہیں مل رہا ہے، اگرانصاف کی فراہمی کی آج گارنٹی مل جائے تو کل واپس آجاوں گا۔

ان کا کہنا تھا کہ نیب چیئرمین نے ملازمین کو غیرضروری طورپرتنگ کیا تومیں نے چیئرمین نیب کو ہٹادیا، جو کام نہیں کرتا اسے فارغ کریں وزیراعظم کو یہی مشورہ ہے۔

پرویزمشرف نے کہا کہ آصف زرداری کی گرفتاری پرچند لوگ ضرور غصہ ہوں گے لیکن عوام خوش ہوں گے۔

ہماری سرزمین کسی کے خلاف استعمال نہیں ہوگی،شاہ محمودقریشی

وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نے کہا کہ ہماری پالیسی بڑی واضح ہے کہ ہم اپنی سرزمین کو کسی کے خلاف استعمال نہیں ہونے دیں گے، اگر کوئی ادارہ یا شخص ایسا کرتا ہے تو وہ پاکستان کا دوست نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیرمیں جو کچھ ہوا ہے اس کا تعلق پاکستان سے نہیں ہے۔ کمشیر میں پرامن تحریک شروع ہوئی ہے  جس نے دنیا کے سامنے بھارت کی جانب سے انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی توجہ دلائی ہے۔


متعلقہ خبریں