ژوب: فورٹ سنڈیمن کا تاریخی قلعہ لوگوں کی توجہ کا مرکز


 ژوب: بلوچستان کے علاقے ژوب میں ایک سو انتیس سال پرانا فورٹ سنڈیمن کا قلعہ آج بھی اپنی تاریخ کے باعث لوگوں کی توجے کا مرکز بنا ہوا ہے۔

یہ قلعہ اپنی الگ ہی تاریخ رکھتا ہے۔ ایک طرف یہ برطانوی سرکار کا دفاعی مرکز تھا تو دوسری جانب پولیٹیکل ایجنٹس کی رہائش گاہ بھی ادھر ہی ہوا کرتی تھی۔

اگر اس قلعے کو دور سے دیکھیں تو ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے کوئی بڑا بحری جہازکھڑا ہے جبکہ اس قلعے کی تعمیر کرانے والے رابرٹ  سنڈیمن کا پیانو  اور دو پروں والا پنکھا آنے والوں کے لیے کسی عجوبے سے کم نہیں۔

ایجنٹ ٹو گورنر جنرل بلوچستان  رابرٹ سینڈیمن نے  1890 میں قلعے کی تعمیر کرائی

 ایجنٹ ٹو گورنر جنرل بلوچستان  رابرٹ سینڈیمن نے  1890 میں قلعے کی تعمیر کرائی تھی اور اسی کی مناسبت سے اس کا نام فورٹ سنڈیمن رکھا گیا تھا تاہم 1976  میں سابق وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو  کے دور میں اس کا نام تبدیل کیا گیا اور ‘ژوب’ رکھ دیا گیا۔

 تخت سلیمان اور دریائے ژوب کے درمیان واقع قعلہ مخالفین  پر نظر رکھنے کے لیے استعمال ہوتا تھا جبکہ اس میں انگریز افسران کے زیر استعمال رہائشی کمرے، میٹنگ ہال اور دفاتر  اب بھی موجود ہیں۔

 اب یہ قلعہ ڈپٹی کمشنر آفس کے طورپر استعمال کیا جارہا ہے

یہ تاریخی قلعہ اب ڈپٹی کمشنر آفس اور رہائش گاہ کے طورپر استعمال کیا جارہا ہے۔ ڈپٹی کمشنر ژوب عبدالجبار کا کہنا ہے کہ قلعے کو محفوظ بنانے کے لیے جلد اس کی مرمت کی جائے گی۔


متعلقہ خبریں