کشمیر:ایک لاکھ شہادتیں،23 ہزار بیوائیں مگر عالمی برادری چپ؟


لندن: وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین پامیالیوں کو جانچنے کے لیے آزاد تحقیقاتی کمشن کی تشکیل کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ تین دہائیوں میں ایک لاکھ سے زائد کشمیریوں کو بھارتی قابض افواج شہید کرچکی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 23  ہزار سے زائد کشمیری خواتین بیوہ بنادی گئی ہیں۔

ہم نیوز کے مطابق وہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں سے متعلق لندن میں منعقدہ تصویری نمائش سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کی بے حرمتی کے گیارہ ہزار سے زائد واقعات ہوئے ہیں، ایک لاکھ آٹھ ہزار بچے یتیم ہوئے ہیں اور ایک لاکھ نو ہزار سے زائد گھر مسمارو نذرآتش کیے گئے ہیں۔

انہوں نے وادی چنار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وادی میں ایسی خواتین کی بڑی تعداد موجود ہے جن کے نوبیاہتا شوہروں کوبھارتی افواج نے لاپتہ کردیا اور تاحال ان کا علم نہیں ہے۔

پاکستان کے وزیرخارجہ نے بھارت کی بربریت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جنسی تشدد کو بھارتی افواج ظلم کے ہتھکنڈے کے طورپراستعمال کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح وہ تحریک آزادی کو کچلنا چاہتی ہے۔

ہم نیوز کے مطابق انہوں نے شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کونان اور پوش پورہ کے دیہات میں 23 فروری 1991 کی سرد رات جو ظلم ہوا اسے کشمیری عوام آج تک نہیں بھلا سکے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اس کو انسانیت بھی نہیں بھلا سکے گی۔

مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ محاصرے کے نام پر100 خواتین کو بے آبرو کرنے کا قابل مذمت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں نسلیں خوف کے سائے اورتشدد کے ماحول میں پل کر جوان ہورہی ہیں۔

تصویری نمائش کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ تصاویر بھارتی مظالم اور بربریت کے منہ بولتے ثبوت ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ وادی میں پیلٹ گنز استعمال کرکے کشمیریوں کو بصارت سے محروم کیاجارہا ہے۔

بھارت کے فوجی مظالم کی سخت مذمت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مقبوضہ وادی میں ہزاروں افراد کے شہید ہونے کے علاوہ بڑی تعداد میں لوگ نابینا اورمعذور ہوئے ہیں جن میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اس کی بڑی وجہ ہے کہ بھارتی فوجی پیلٹ گنز کو مہلک ہتھیار نہیں سمجھتے اوراس کا بے دریغ نہتے عوام کے خلاف استعمال کررہے ہیں۔

پاکستان کے وزیرخارجہ نے کہا کہ نومبر 2018 میں شوپیاں کے علاقے میں بیس ماہ کی معصوم حبا کو پیلٹ گن کا نشانہ بنایاگیا۔ انہوں نے کہا کہ آپریشن کے باوجود یہ ننھی پری حبا اپنی دائیں آنکھ کا نور کھو چکی ہے۔

ہم نیوز کے مطابق شرکا سے انہوں نے استفسار کیا کہ کٹھوعہ کی آٹھ سالہ معصوم آصفہ بانو کو کون بھول سکتا ہے؟ جسے اغوا کرکے اجتماعی بے حرمتی کا نشانہ بنایا گیا اور پھر بے رحمی سے قتل کردیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ جو کچھ انہوں نے بتایا ہے وہ بھارتی بے رحمی اور سفاکی کی محض ایک مثال ہے جس کے پس پردہ سنگین جرائم کا پورا سمندر چھپا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارتی فوج کو سیاہ قوانین کے ذریعے کشمیریوں کے قتل عام کا لائسنس دیا گیا ہے۔

مخدوم شاہ محمود قریشی نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارت نے کسی ایک اہلکار کو جنگی جرائم اورانسانیت سوز مظالم پر سزا نہیں دی۔ انہوں نے کہا کہ انسانیت سوز مظالم پر عالمی برادری کی خاموشی سے مظلوم اور نہتے کشمیریوں کا کیا پیغام جارہا ہے؟ اس پر مہذب دنیا کو سوچنا ہوگا۔

ہم نیوز کے مطابق پاکستان کے وزیرخارجہ نے شہدائے کشمیر کی قربانیوں کو سلام عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ آج ہم سب یہاں مقبوضہ جموں وکشمیر کے جرات مند اور بہادر کشمیریوں کے حوصلوں کو سلام پیش کرنے جمع ہوئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ شہدا کے خاندانوں، بچوں اور ورثا کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ اپنے پیاروں کے لیے انصاف کا مطالبہ کررہے ہیں تو ہماری آواز بھی ان کے مطالبے میں شامل ہے۔

مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستانی سینٹ کے ارکان بھی آج کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لیے یہاں موجود ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان مطالبہ کرتا آیا ہے کہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی تحقیقات کرائی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ یو این او کے انسانی حقوق کے لیے ہائی کمشنر کی رپورٹ نے مقبوضہ وادی میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی تصدیق کی ہے۔

ہم نیوز کے مطابق پاکستان کے وزیرخارجہ نے تاریخ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ استصواب رائے کا حق دلانے کا وعدہ کشمیریوں سے خود اقوام متحدہ نے اپنی قرار دادوں کے ذریعے کررکھا ہے۔ انہوں نے یاد دلایا کہ بھارت نے بھی اقوام متحدہ کی قراردادوں کے ذریعے کشمیریوں کو استصواب رائے کا حق دینے کا وعدہ کیا تھا۔

وادی چنار کا ذکرکرتے ہوئے مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارت اپنے رویے سے ثابت کرچکا ہے کہ وہ اپنی  ذمہ داری اور وعدہ پورا کرنے کا ارادہ نہیں رکھتا ہے۔

ہم نیوز کے مطابق وزیرخارجہ نے کہا کہ عالمی برادری کی جانب سے کارروائی نہ ہونے سے بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں ظلم و بربریت کا بازار گرم کیا اور اسے فولادی پردے میں چھپا رکھا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ فولادی پردے کے پیچھے بھارت کے انسانیت کے خلاف جرائم چھپے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے نزدیک حق آزادی کی بات کرنے والا ہر کشمیری دہشت گردی ہے۔

پاکستان کے وزیر خارجہ نے سخت افسوس کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی جان، عزت وآبرو اپنے معنی واہمیت کھوچکی ہے۔

انہوں نے کہا کہ وادی چنار میں گھر گھرتلاشیوں اور چھاپوں کے نام پر چادر اور چہار دیواری کا تقدس پامال کیا جا رہا ہے لیکن بھارتی ظلم وبربریت کا کوئی ہتھکنڈا بہادر کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو سرد نہیں کرسکا ہے۔


متعلقہ خبریں