افغان صوبے لوگر میں بم دھماکے سے 8 اہلکار ہلاک


کابل: افغانستان کے جنوبی صوبے لوگر میں کار بم دھماکے میں سیکیورٹی فورسز کے آٹھ اہلکار ہلاک ہو گئے۔

حکام سے موصول اطلاعات کے مطابق یہ حملہ اتوار کی صبح صوبائی گورنر کے قافلے پر کیا گیا تاہم گورنر کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔

صوبائی پولیس کے ترجمان نے واقعے کے حوالے سے بتایا کہ حملہ آور نے لوگر اور کابل کے درمیان ایک شاہراہ پر گورنر کے قافلے کے قریب گاڑی کو ریموٹ کنٹرول دھماکے سے اڑا دیا تھا۔ قافلے میں خفیہ ایجنسی کے سربراہ بھی موجود تھے جو محفوظ رہے۔

پولیس ترجمان کا یہ بھی بتانا ہے کہ کار دھماکے سے ہوئے شدید زخمی افراد میں افغان اسپیشل فورسز کے بہت سے اہلکار بھی شامل ہیں۔

یہ واقعہ پاکستانی وقت کے مطابق دن ایک بجے کے بعد لوگر اور افغان دارالحکومت ہائی وے پر پیش آیا۔

طالبان کے لیے ترجمان ذبیح اللہ نے ایک بیان میں گورنر لوگر کے قافلے پر خود کش حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے اہم حکام کے ہلاک ہونے کا دعویٰ کیا ہے تاہم سرکاری ذرائع سے کسی بڑے نقصان کی تصدیق نہیں کی گئی ہے۔

صوبہ لوگر کابل سے تقریباً 75 کلو میٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔ لوگر ملک کے دارالحکومت میں داخلے کے لیے ایک اسٹریٹیجک راستہ ہے اور وہاں بیشتر علاقوں میں طالبان کی موجودگی کے سبب خطرناک علاقہ بھی سمجھا جاتا ہے۔

عسکریت پسند گروپ نے حالیہ مہینوں میں اسٹریٹجک صوبوں میں حملوں کے خاتمے، غیر ملکی افواج کو نکالنے ، مغربی حکومت کو ختم کرنے اور اپنے اسلامی نظریے کی بحالی کے لیے امریکہ کے ساتھ امن مذاکرات کے طور پر جاری عمل میں کافی تیزی دکھائی ہے۔


متعلقہ خبریں