کراچی: سابق صدر پاکستان آصف علی زرداری اورچیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری سے نیشنل پارٹی کے سربراہ میر حاصل بزنجو نے اہم ملاقات کی۔
ہم نیوز کے مطابق بلاول ہاؤس میں ہونے والی ملاقات میں ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈی والا بھی موجود تھے۔
ذمہ دار ذرائع کے مطابق ملاقات میں سابق وفاقی وزیر میر حاصل بزنجو نے پی پی پی کی قیادت سے بلوچستان کے امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔ قائدین کی بات چیت میں ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال سمیت باہمی دلچسپی کے امور بھی زیرغور آئے۔
سندھ کی حکمران جماعت پاکستان پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کے خلاف جب سے منی لانڈرنگ کیس ’کھل‘ کر سامنے آیا ہے اس وقت سے وہ مسلسل اندرون سندھ کے شہروں اور گاؤں کے دورے کرکے وہاں منعقدہ عوامی جلسوں سے خطاب کررہے ہیں بلکہ اہم سیاسی شخصیات سے ملاقاتیں بھی ’غیرمعمولی‘ طور پر کررہے ہیں۔
سابق صدر پاکستان کی سیاسی سرگرمیاں دیکھ کر متعدد سیاسی مبصرین کہہ چکے ہیں کہ وہ دراصل ’جی ٹی روڈ‘ پر نکلے ہوئے ہیں۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں نواز شریف کو جب عدالتی فیصلے کے بعد وزارت عظمیٰ سے علیحدگی اختیارکرنا پڑی تھی تو انہوں نے عوامی رابطہ مہم چلانے کے لیے جی ٹی روڈ کا انتخاب کیا تھا جس کے دوران جگہ جگہ جلسے منعقد کرکے وہ استفسار کرتے تھے کہ ’’انہیں کیوں نکالا‘‘؟
سوشل میڈیا پر ان کی جانب سے کیا جانے والا ’استفسار‘ بہت مشہور ہوا اوراب باقاعدہ ضرب المثل بن چکا ہے۔
سابق صدرپاکستان آصف علی زرداری اوران کی ہمشیرہ فریال تالپور کے خلاف درج مقدمات میں بینکنگ کورٹ نے بھائی بہن کی عبوری ضمانت میں 23 جنوری تک مزید توسیع کردی ہے۔
ہم نیوز کے مطابق 22 دسمبر کو ہونے والی گذشتہ سماعت پر بینکنگ کورٹ نے منی لانڈرنگ کیس میں سابق صدر آصف علی زرداری اور ان کی بہن فریال تالپور کی ضمانت میں سات جنوری تک کی توسیع کی تھی۔
وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے مقدمے کا حتمی چالان ابھی تک عدالت میں جمع نہیں کرایا ہے لیکن جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں جےآئی ٹی نے جو رپورٹ جمع کرائی ہے اس میں آصف زرداری اور فریال تالپور کو آمدن سے زائد اثاثے رکھنے کا ذمہ دار قرار دیا گیا ہے۔
ایف آئی اے حکام کے مطابق منی لانڈنگ کیس 2015 میں پہلی دفعہ اسٹیٹ بینک کی جانب سے اُس وقت اٹھایا گیا تھا جب مرکزی بینک کی جانب سے ایف آئی اے کو مشکوک ترسیلات کی رپورٹ یعنی ’ایس ٹی آرز‘ بھیجی گئی تھیں۔