اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے ہائیکورٹ میں زیرالتوا مقدمات کی تعداد ایک لاکھ 60 ہزار 174 ہے جب کہ تین ججز کی نشستیں بھی خالی ہیں۔
وزارت قانون و انصاف کے سیکرٹری جسٹس ریٹائرڈ عبدالشکور پراچہ نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کو بریفنگ دی کہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیف جسٹس سمیت سات ججز کی سیٹیں ہیں جن میں سے تین ججز کی سیٹیں خالی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ججز کیلئے تین نئی آسامیاں بھی چاہیئں۔
سیکرٹری قانون کے مطابق قانون میں ججوں کا صوبائی کوٹہ واضح طے نہیں کہ کس صوبے سے کتنے ہوں گے۔ صوبائی چیف جسٹس ضرورت کے مطابق ججز کا مطالبہ کرتے ہیں اوران کی تقرری کی سفارش جوڈیشل کمیشن کرتا ہے پھر پارلیمانی کمیٹی فائنل کرتی ہے۔
نئے بینچ کے قیام کے حوالے سے عبدالشکور پراچہ کا کہنا تھا کہ صوبائی چیف جسٹسمتعلقہ وزیراعلیٰ سے مشاورت کے بعد نیا بینچ بناتے ہیں۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ججز کی ہائی کورٹس میں تعداد کتنی ہوگی قانون واضح نہیں۔ چیف جسٹس کی سفارش پر صدر طے کرتے ہیں۔ اس پر رکن قومی اسمبلی عالیہ کامران نے تجویز دی کہ یہ طے کردیا جائے کہ کم سے کم کسی صوبے سے کتنے جج ہوں گے۔
چیئرمین قائمہ کمیٹی ریاض فتیانہ نے کہا کہ وزیر اعظم ترکی جارہے تھے اس سے متعلق قانونی معاملات پر وزیر قانون کو مشاورت کے لئے بلایا گیا ہے، آئندہ اجلاس میں وزیر قانون حاضری یقینی بنائیں۔
اسلام آباد ہائی کورٹ میں ججوں کی تعداد بڑھانے کا مجوزہ بل اگلے اجلاس تک مؤخر کر دیا گیا جب کہ کمیٹی کا اگلا اجلاس 15 جنوری کو ہو گا۔