کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے مرکزی رہنما سینیٹر مولا بخش چانڈیو نے کہا ہے کہ سندھ کی جمہوری حکومت کو ختم کرنے کا تاثر وفاق کو ہلاکر رکھ دے گا۔ انہوں نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ ابھی تو ہمارےچیئرمین بلاول بھٹو نے خطاب کیا ہے تو آپ حواس باختہ ہوگئے ہیں۔ انہوں نے مشورہ دیا کہ آپ تیاری کرکے آؤ جو صورتحال ہوگی وہ سامنے آجائے گی۔
ہم نیوز کے مطابق انہوں نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی حکومت کو کڑی نکتہ چینی کا نشانہ بنایا اور کہا کہ ان کی اہمیت کام سے نہیں اسی قسم کی باتوں سے ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو یہ کہتے ہیں کہ خوشخبری کا انتظار کریں تو ان پر تو سندھ کے عوام نے اعتبار ہی نہیں کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ مہمان اداکاروں کی طرح آتے ہیں۔
تحریک انصاف کے وفاقی وزرا کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے پی پی پی کے سینیٹر نے کہا کہ ایک وزیر نے کہا کہ سندھ کا پانی بند کردیں گے تو دوسرے نے نعرہ لگایا کہ حکومت گرانے جارہے ہیں۔
سینیٹر مولابخش چانڈیو نے استفسار کیا کہ کیا حکومت سندھ انکروچمنٹ ہے؟ جو طاقت کے بل بوتے پر گرائیں گے۔
پاکستان پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما نے کہا کہ حکومت گرانے کی بات سیاسی لحاظ سے بے حیائی کا بیان ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پہلے بھی سندھ کے حق حکمرانی پر ڈاکا ڈالا گیا۔ انہوں نے کہا کہ جمہوری حکومت گرانے کا اعلان آئین کے خلاف اقدام ہے۔
مولا بخش چانڈیو نے واضح کیا کہ حکمران جماعت کے پاس قومی اسمبلی میں واضح اکثریت نہیں ہے لہٰذا اپنی خیر منائے اور خود کو چلنے دے۔
پی پی پی کے سینیٹر مولابخش چانڈیو نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی آزمائی ہوئی جماعت ہے اور ہر آزمائش سے بخوبی گزرنا جانتی ہے۔ انہوں نے نام لیے بغیر کہا کہ جب ادھار لیا گیا وزیر اطلاعات بات کرتا ہے تو ہمیں پریشانی نہیں ہوتی ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کو مخاطب کرتے ہوئے انہوں نے خبردار کیا کہ آپ پرائی طاقت پر اندھے بنے ہوئے ہیں۔ انہوں نے ذرائع ابلاغ سے بات چیت میں ایک مشہور شعر بھی اپنی ’مرضی‘ و ’منشا‘ سے پڑھا کہ ’’ جاہل کو اگر جہل پر انعام دیا جائے، اس حادثے کو کیا نام دیا جائے۔
سینیٹر مولا بخش چانڈیو نے دعویٰ کیا کہ بلاول صاحب! آنیوالا کل ہیں جب کہ آپ گزرتا ہوا کل ہیں۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ فواد چوہدری اور فیاض الحسن چوہان عوام دشمن و جمہوریت دشمن ہیں۔
انہوں نے ’وضاحت‘ کیے بغیر کہا کہ آپ جن اشاروں پر ہیں وہ اشارے ملک کے لیے ہیں، یہ اشارے حکومت کے لیے نہیں ہیں۔
سینیٹر مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ جو بھی صورتحال ہو گی اس کا سامنا پاکستان پیپلز پارٹی کرے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ آپ ہمارا امتحان لے چکے ہیں۔
پی پی پی رہنما نے دعویٰ کیا کہ ہم ظلم برداشت کرکے اسے بھاگنے پر مجبور کردیتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ جو ’سیاسی‘ راستہ آپ نے اختیار کیا ہے تو اس پرچلتے ہوئے آپ گمنام ہوجائیں گے۔
سینیٹر مولا بخش چانڈیو نے اس ضمن میں مثال دی کہ بھٹو صاحب! کو سزا ہوئی تو بڑے بڑے لوگوں نے اسے درست فیصلہ قرار دیا لیکن آج ہراپنا و پرایا کہتا ہے کہ ذوالفقار علی بھٹو شہید ہیں۔
ہم نیوز کے مطابق وفاقی وزیر برائے مواصلات مراد سعید کا کہنا ہے کہ جب بھی لوٹ مار کا حساب مانگو جمہوریت خطرے میں پڑ جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب مولا بخش چانڈیو کہہ رہے ہیں کہ سندھ حکومت کے خاتمے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
ہم نیوز کے مطابق ذرائع ابلاغ سے بات چیت میں وفاقی وزیر مواصلات نے کہا کہ مک مکا پارٹیوں میں جھوٹ، بددیانتی اور کرپشن مشترکہ ہیں۔ سخت تنقید کرتے ہوئے مراد سعید نے کہا کہ وزیراعلیٰ سندھ کو سہولت کار بنتے وقت تو حیا نہیں آئی۔
پی ٹی آئی کے وفاقی وزیر مواصلات نے الزام عائد کیا کہ ستم ظریفی ہے کہ جمہوریت کی دعویدار جماعتیں باقاعدہ ’گینگز‘ کی شکل اختیار کرچکی ہیں۔
وفاقی وزیرمراد سعید نے الزام عائد کیا کہ کرپٹ قیادت کا محاسبہ کرنے کے بجائے ان کے تحفظ کے لیے زور لگایا جا رہا ہے۔ ان کا دعویٰ تھا کہ سندھ کے عوام کرپشن جیسی لعنت سے چھٹکارا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کی طرح زرداری کو بھی زیرِ ملکیت مالِ حرام کا جواب دینا ہوگا۔
پاکستان تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے وفاقی وزیرمواصلات مراد سعید نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی اور پاکستان مسلم لیگ (ن) جمہوریت پر یقین رکھتی ہیں تو کرپٹ عناصر سے الگ ہوں۔