وفاقی حکومت کی جانب سے سندھ میں گیس کی بندش کے خلاف پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے بھرپور احتجاج کا اعلان کردیا۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے رہنماؤں نے سندھ میں گیس کی بندش پر سخت برہمی کا اظہار کیا۔
صوبائی صدر نثارکھوڑو نے کہا کہ سندھ 70 فیصد گیس پیدا کرنے والا صوبہ ہے اس کے باوجود گیس مہیا نہ کرنا تشویش ناک ہے۔
نثار کھورڑ نے مزید کہا کہ زیادتی کا سلسلہ بند نہ ہوا تو دیگر صوبوں کو گیس کی فراہمی بند کردیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ آئین کے تحت گیس پر پہلا حق سندھ کا ہے، بندش کرکے آئین کی خلاف ورزی کی جا رہی ہے۔
اس موقع پر صوبائی وزیر توانائی امتیاز شیخ نےکہا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کراچی والوں سے ناانصافی بند کرے، سینکڑوں مزدروں کے بے روزگار ہونے کا خدشہ ہے۔
صوبائی مشیر اطلاعات وقانون مرتضی وہاب نے سوال کیا کہ یہ کیسی ریاست ہےجہاں گھر کی خواتین گھروں میں کھانا نہیں پکا سکتیں۔
پیپلزپارٹی کے رہنماؤں نےکہا کہ ناانصافیوں کا سلسلہ فی الفور بند کیاجائے ورنہ عوام کے پاس عدالت سے رجوع کرنے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں رہےگا۔
اس سے قبل وزیراعظم عمران خان نے ملک میں جاری گیس بحران پر مزید سخت اقدامات کا فیصلہ کرتے ہوئے سوئی سدرن اور سوئی نادرن کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کو تبدیل کرنے کا حکم دے دیا۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے ناقص کارکردگی پر بورڈ آف ڈائریکٹر کو تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا۔
گزشتہ روز وزیراعظم نے گیس بحران پرگیس کمپنیوں کے ایم ڈیز کے خلاف فوری تحقیقات کا حکم دیا اور 72 گھنٹوں میں انکوائری رپورٹ طلب کر لی۔
واضح رہے کے منگل کو ایس ایس جی سی کے گیس کی فراہمی معطل کرنے کے فیصلے کے خلاف سی این جی ڈیلرز ایسوسی ایشن نے احتجاج کا اعلان کیا تھا۔
اس کی وجہ ایس ایس جی سی کی جانب سے سی این جی اسٹیشنز کو غیرمعینہ مدت تک گیس کی فراہمی معطل کرنے کا فیصلہ بتائی گئی تھی جس کے باعث کراچی میں گیس بحران شدت اختیار کرگیا ہے۔