اسلام آباد: سابق ڈی جی نیب بریگیڈیئر (ر) حارث نواز نے کہا کہ نیب میں وکلا کی تنخواہوں میں اضافے اور سرمایہ کاری کی ضرورت ہے۔
انہوں نے ہم نیوز کے پروگرام بڑی بات میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نیب سے کوئی خوش نہیں اس کا مطلب ہے کہ نیب کام کررہا ہے۔ نیب ایک آزاد ادارہ ہے جو شفاف انداز میں کام کررہا ہے۔ اس وقت کرپشن کے خلاف صرف ایک ہی ادارہ ہے جس سے لوگ ڈرتے ہیں اسی لیے اس کو رہنا چاہیے اور میں بہتری کی ضرورت ہے۔
نیب کے قانون میں تبدیلی لانے کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ اگر ادارے میں تبدیلی لانے اوراسے فنڈر دینے کی ضرورت ہے۔
نیب کو غیر جانبدار رہنا چاہیئے،عرفان قادر
سابق اٹارنی جنرل عرفان قادر نے کہا ہے کہ چئیرمین نیب کو چاہیئے اپنے اخراجات کم کریں۔ نیب جب اپنا ریفرنس فائل کردیتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب کو اس طرح سے دیکھنا چاہیئے کہ وہ ایک غیر جانبدار ادارہ رہے۔
العزیزیہ اسٹیل مل اور فلیگ شپ ریفرنس کے فیصلے پر سپریم کورٹ کی ڈیڈ لائن پربات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کسی کیس کے لیے ڈیڈ لائن دینا عدالت کی جانب سے حدود کا تجاوز ہے جو نہیں ہونا چاہیئے۔ اس طرح کرنا ٹھیک نہیں۔
پروگرام میں نوازشریف کے وکیل خواجہ حارث اور چیف جسٹس آف پاکستان کے درمیان ہونے والی تلخ کلامی کا بھی ذکر کیا گیا۔
امریکہ چاہتا ہے کہ جلد سے جلد طالبان سے معاہدہ ہوجائے، طلعت مسعود
دفاعی تجزیہ کار لیفٹننٹ جنرل طلعت مسعود نے کہا کہ طالبان اور دیگر فریقین کو ایسا معاہدہ کرنا چاہیئے جس سے افغان عوام کو سکون ملے کیونکہ وہ برسوں سے ان بدترین حالات سے گزر رہے ہیں۔
امریکہ کو پاکستان کی ضرورت کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عمران خان نے بہت مثبت رویہ رکھا ہوا ہے اور ہماری فوج کا بھی کلیدی کردار ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس وقت امریکہ چاہتا ہے کہ جلد سے جلد طالبان سے معاہدہ ہوجائے۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ کی کوشش یہ ہی ہوگی کہ اس وقت بھارت پاکستان میں مداخلت نہ کرے اور پاکستان سے بھی کوئی گروپ بھارت اور افغانساتن کو نقصان پہنچائے۔ اب بھارت کو بھی یہ بات سمجھنے کی ضرورت ہے کہ خطے میں امن سے پورا خطہ ترقی کرے گا جس سے بھارت اور پاکستان کا ہی فائدہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ ایک حقیقت ہے کہ بھارت افغانستان میں بہت مداخلت کرتا ہے اور جب تک بھارت افغان امن عمل میں تعاون نہیں کرے گا وہاں امن نہیں ہوگا۔