چیف جسٹس کا چھاپہ، شرجیل میمن جیل منتقل


کراچی: چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار کی جانب سے اچانک چھاپہ کے دوران اسپتال کے کمرے سے شراب کی بوتلیں برآمد ہونے کے بعد سابق صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن کو سینٹرل جیل منتقل کر دیا گیا ہے۔

چیف جسٹس نے ہفتہ کے روز بغیر کسی پروگرام کے مختلف اسپتالوں میں زیر علاج ملزمان پر چھاپے مارے، اس دوران کرپشن کیس کا سامنا کرنے والے شرجیل میمن کے کمرے سے شراب برآمد ہوئی۔

چیف جسٹس نے قومی ادارہ امراض قلب کے علاوہ، جناح اسپتال اور کلفٹن میں واقع ضیاء الدین اسپتال کا دورہ بھی کیا۔ ہفتہ کے روز پہلے سے طے کسی شیڈول کے بغیر چیف جسٹس آف پاکستان نے کلفٹن میں واقع ضیاء الدین اسپتال کا ہنگامی دورہ کیا تو سیکیورٹی اداروں کے اہلکاروں کی دوڑیں لگ گئیں۔

طبی مرکز پہنچنے کے بعد چیف جسٹس محکمہ اطلاعات میں اربوں روپے کی بدعنوانی کے مقدمہ کا سامنا کرتے پیپلزپارٹی رہنما اور سابق صوبائی وزیر شرجیل میمن کا کمرے میں گئے۔

سپریم کورٹ کراچی رجسٹری پہنچنے کے بعد ریمارکس کے دوران چیف جسٹس نے کہا کہ شرجیل میمن کے کمرے سے تین شراب کی بوتلیں ملی ہیں۔

انہوں نے پوچھا کہ اٹارنی جنرل کہاں ہیں؟ جائیں دیکھیں۔ اٹارنی جنرل کو مخاطب کرتے ہوئے چیف جسٹس نے کہا کہ انور منصور خان صاحب ذرا اس طرف بھی توجہ دیں، آپ نے بہت اچھے کام کیے، مگر یہ دیکھیں۔

چیف جسٹس نے کہا کہ شرجیل میمن کے کمرے سے تین بوتلیں ملیں، جب شرجیل سے پوچھا تو کہا کہ میری نہیں ہیں۔

پیپلزپارٹی رہنما شرجیل میمن کے کمرہ سے ملنے والی بوتلیں
پیپلزپارٹی رہنما شرجیل میمن کے کمرہ سے ملنے والی بوتلیں

پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ چیف جسٹس کے دورہ کے بعد سابق صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن کو سینٹرل جیل منتقل کر دیا گیا۔

ڈی آئی جی جیل ناصر آفتاب نے ہم نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ معاملہ کی تحقیقات کررہے ہیں۔ ملوث جیل پولیس اہلکاروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

ہم نیوز کے مطابق کراچی پولیس معاملہ کو دبانے کی کوشش کر رہی ہے۔ یہ اطلاعات بھی سامنے لائی گئی ہیں کہ جس کمرہ سے شراب کی بوتلیں ملیں وہ کسی اور کے نام ہے۔

اسپتال میں شرجیل انعام میمن کا کمرہ سیل کر دیا گیا ہے۔ سندھ پولیس کے سربراہ، ڈی آئی جی اور ایس ایس پی جنوبی زون بھی اسپتال میں موجود ہیں۔

چند ماہ قبل بھی ایسا ہی واقعہ پیش آیا تھا جب چیف جسٹس کی جانب سے جناح اسپتال کے اچانک دورہ کے دوران انہیں بتایا گیا تھا کہ زیرعلاج شرجیل میمن کے تمام طبی نتائج درست ہیں۔ اس کے بعد چیف جسٹس نے ملزم کو جیل منتقل کرنے کا حکم دیا تھا۔

چیف جسٹس طبی مراکز کے ہنگامی دوروں کے دوران این آئی سی وی ڈی بھی گئے، جہاں انہوں نے منی لانڈرنگ مقدمہ میں نامزد اومنی گروپ کے چیئرپرسن انور مجید کے کمرے کا معائنہ بھی کیا۔

شرجیل میمن کے خلاف مقدمہ

شرجیل میمن کے کمرے سے شراب برآمد گی کے معاملہ پر پولیس نے منشیات کی دفعہ 3/4 کے تحت مقدمہ درج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ قبل ازیں اسپتال سے گرفتار ہونے والے دونوں ملزمان کو بوٹ بیسن تھانے منتقل کیا گیا ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ جیل اہلکاروں کی مدعیت میں شراب برآمدگی کا مقدمہ درج کیا جائے گا، جیل پولیس کے تین اہلکار شرجیل میمن کی ڈیوٹی پر مامور تھے، ایک اہلکار کی مدعیت میں مقدمہ درج ہوگا۔ جب کہ دو اہلکاروں کے سپورٹنگ بیانات لیے جائیں گے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ حکام کو معاملہ کے متعلق آگاہ کر دیا ہے، حکام سے ہدایت ملتے ہی مقدمہ درج کر لیں گے۔


متعلقہ خبریں