راؤ انوار کو آج انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا جائے گا


کراچی: جعلی مقابلے میں نقیب اللہ نامی نوجوان کو قتل کرنے کے مرکزی ملزم راؤ انوار کو آج انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

جمعرات کو تفتیشی افسر کی جانب سے سابق ایس ایس پی راؤ انوار سے تفتیش کے لیے عدالت سے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی جائے گی۔

نقیب اللہ قتل کیس کا حتمی چالان انسداد دہشت گردی عدالت میں جمع کروایا جاچکا ہے۔

سابق ایس پی ملیر راؤ انوار سے مبینہ پولیس مقابلے اور مقدمے میں مفرور ملزمان تک رسائی حاصل کرنے کے لیے تفتیش کی جائے گی۔

نقیب اللہ قتل کیس میں سابق ایس ایچ او امان اللہ مروت سمیت 12 ملزمان تاحال مفرور ہیں۔ راؤ انوار کی جانب سے سپریم کورٹ میں پیش ہونے کے بعد مقدمے میں مفرور دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لیے کوششیں تیز کردی گئی ہیں۔

مقدمے میں گرفتار ڈی ایس پی قمر احمد سمیت دس ملزمان کو بھی آج عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

سابق ایس ایس پی راؤ انوار نقیب اللہ قتل کیس میں دو ماہ تک مفرور رہنے کے بعد سپریم کورٹ میں اچانک پیش ہوئے تھے۔

عدالت عظمی نے راؤ انوار کی گرفتاری کا حکم دیتے ہوئے سابق ایس پی کو سندھ پولیس کے حوالے کردیا تھا۔ جس کے بعد پولیس نے راؤ انوار کو گزشتہ رات اسلام آباد سے کراچی منتقل کیا تھا۔

کراچی پولیس کے متنازعہ ترین کرداروں میں سے ایک راؤ انوار پر نقیب اللہ قتل کیس کے بعد متعدد جعلی پولیس مقابلوں کے الزامات سامنے آئے ہیں۔

بدھ کو سپریم کورٹ میں پیش ہونے کے بعد ان کے وکیل نے ضمانت کی درخواست کی جسے مسترد کر دیا گیا تھا۔ عدالت عظمیٰ نے کراچی پولیس کے افسر آفتاب پٹھان کی سربراہی میں پانچ رکنی جے آئی ٹی قائم کرتے ہوئے راؤ انوار کے منجمد بینک اکاؤنٹس فعال کرنے کا حکم دیا تھا۔


متعلقہ خبریں