اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے بھارت میں شہریت سے متعلق متنازع ترمیمی بل کی منظوری کو مودی حکومت کا ہندو بالادستی کا منظم ایجنڈہ قرار دے دیا ہے۔
بھارت میں متعصبانہ بل کی منظوری پر وزیراعظم عمران خان نے مودی سرکاری کو آڑے ہاتھوں لیا اور سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر شیئر کیے گئے پیغام میں لکھا کہ مودی حکومت میں بھارت منظم طریقے سے ہندو بالادستی کے ایجنڈے کی طرف بڑھ رہا ہے۔
اس کے ساتھ ہندوستان میں مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں پر مشتعل جتھوں کے تشدد کا سلسلہ بھی دراز ہے۔ دنیا کو سمجھنا ہوگا کہ قتل عام کا بازار گرم کرنے والے جرمن نازی نسل پرستوں کی خوشامد نے دنیا کو بالآخر دوسری عالمی جنگ میں جھونک دیا۔
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) December 12, 2019
عمران خان نے تحریر کیا کہ ہندو بالادستی کے ایجنڈے کی طرف نیا قدم شہریت کا متنازع بل ہے جب کہ ہندو بالادستی پر مبنی ایجنڈے کا آغاز کشمیر کے غیرقانونی قبضے اور محاصرے سے ہوا۔
وزیراعظم عمران خان نے بھارت میں اقلیتوں کے ساتھ روا رکھے جانے والے سلوک کے متعلق تحریر کیا کہ بھارت میں جتھوں کی شکل میں مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں کو نشانہ بنایا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ نریندر مودی کی پاکستان کو مسلسل دھمکیاں ایٹمی جنگ کا باعث بن سکتی ہیں جس کے اثرات پوری دنیا پر مرتب ہوں گے۔
یاد رہے کہ بھارتی لوک سبھا سے منظور کیے جانے والے متنازع بل کے تحت پاکستان، بنگلہ دیش اور افغانستان سے بھارت جانے والے غیر مسلموں کو شہریت دی جائے گی مگر مسلمانوں کو یہ سہولت حاصل نہیں ہو گی۔
انڈین یونین مسلم لیگ نے متنازع ترمیمی بل بھارتی سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا ہے۔
بل کی منظوری کے خلاف بھارت کے اندر سے ہی آوازیں اٹھ رہی ہیں، آسام، منی پور، تریپورہ سمیت بھارت کی شمال مشرقی ریاستوں میں بل کے خلاف بھرپور احتجاج ریکارڈ کرایا گیا ہے۔