زیادہ پیسہ آئے تو انسان میں غرور و تکبر بھی آتا ہے، کپل دیو بھارتی کرکٹرز پر برہم


نئی دہلی: عالمی شہرت یافتہ بھارتی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان کپل دیو نے بھارتی کرکٹرز پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ کھلاڑیوں میں اختلافات سامنے آتے رہتے ہیں، اس میں کوئی بڑی بات نہیں، ان کھلاڑیوں کی اچھی بات یہ ہے کہ یہ سب بہت پراعتماد ہیں لیکن اہم اور منفی بات یہ ہے کہ موجودہ کرکٹرز سمجھتے ہیں وہ سب کچھ جانتے ہیں۔

ورلڈ کپ جیت گئے تو بابراعظم 2048 میں پاکستان کے وزیراعظم ہوں گے، سنیل گواسکر

انہوں نے ایک انٹرویو میں کہا کہ کبھی جب بہت زیادہ پیسہ آجاتا ہے تو اس کے ساتھ تکبر اور غرور بھی انسان میں آتا ہے،

بھارتی کرکٹ ٹیم کو ورلڈ کپ میں کامیانی سے ہمکنار کرانے والے سابق کپتان نے کہا کہ موجودہ کھلاڑی اتنے پراعتماد ہیں کہ سمجھتے ہیں انہیں کسی سے کچھ پوچھنے کی ضرورت ہی نہیں ہے حالانکہ میرے خیال میں ایک تجربہ کار شخص ان کی بہتر رہنمائی کرسکتا ہے۔

کپل دیو نے کہا کہ موجودہ کرکٹرز سمجھتے ہیں کہ وہ سب کچھ جانتے ہیں لیکن یہی فرق ہے، میں کہوں گا کہ بہت سارے کرکٹرز ہیں جنہیں مدد کی واقعی ضرورت ہے۔

سابق لیجنڈری آل راؤنڈر کرکٹر نے کہا کہ جب سنیل گواسکر جیسے تجربہ کار کھلاڑی موجود ہیں تو آپ لوگ ان کے پاس جا کر مشورے کیوں نہیں لیتے؟ اس میں انا کہاں سے آگئی؟ یہ لوگ سمجھتے ہیں ہم جو کررہے ہیں بالکل ٹھیک ہے اور اب ہم سب سے بہتر بھی ہیں۔

بھارت کے مقابلے میں پاکستانی ٹیم بہت سیٹلڈ ہے، بھارتی صحافی وکرانت گپتا

انہوں نے کہا کہ ہوسکتا ہے کہ یہ کرکٹرز کافی اچھے ہوں لیکن کسی ایسے شخص سے اضافی مدد لینا جس نے کرکٹ کے 50 سیزن دیکھے ہوں اور چیزیں مناسب طریقے سے جانتا ہو، آپ کی سوچ کو یکسر بدل بھی سکتا ہے۔

واضح رہے کہ سابق ہندوستانی کپتان سنیل گواسکر نے گزشتہ دنوں کہا تھا کہ موجودہ بھارتی کرکٹرز شاذ و نادر ہی ان کے پاس مشورے کے لیے آتے ہیں۔

بھارت کے سابق شہرہ آفاق اوپنر سنیل گواسکر نے کہا تھا کہ حالیہ دور کا کوئی کرکٹر میرے پاس صلاح مشورے کے لیے نہیں آتا جب کہ ماضی میں سچن ٹنڈولکر، راہول ڈریوڈ اور وی وی ایس لکشمن میرے پاس باقاعدگی سے آیا کرتے تھے۔

سنیل گواسگر کی قومی کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں سے ملاقات،بابراعظم کو کیپ کا تحفہ

یاد رہے کہ بھارتی بورڈ کا شمار دنیا کے مہنگے اور امیر ترین کرکٹ بورڈ میں ہوتا ہے، یہی وجہ ہے کہ ان کے کرکٹرز کا سینٹرل کانٹریکٹ انتہائی اچھا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی کرکٹرز انڈین پریمیئر لیگ، ایڈورٹائزمنٹس اور سوشل میڈیا سے بھی بے پناہ پیسہ کماتے ہیں۔


متعلقہ خبریں