فوجی عدالتیں، اپوزیشن سے رابطوں کے لیے دورکنی کمیٹی قائم

فائل: فوٹو


اسلام آباد: وفاقی حکومت نےاپوزیشن سے رابطوں کے لیے کوششیں شروع کردیں۔ وزیراعظم عمران خان نے پرویزخٹک اورشاہ محمودقریشی پر مشتمل دو رکنی قائم کردی ہے۔

ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے اپوزیشن سے مذاکرات کے لیے وزیردفاع پرویزخٹک اوروزیرخارجہ شاہ محمودقریشی کو رابطوں کی ذمہ داری سونپی ہے۔

دو کنی کمیٹی فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع کے لیے پہلے مسلم لیگ ن اور پھرپیپلزپارٹی سے رابطہ کرے گی۔ کمیٹی اپوزیشن کے تحفظات اورموقف سے وزیراعظم عمران خان کو آگاہ رکھے گی۔

فوجی عدالتوں میں توسیع کا معاملہ 10 جنوری کووفاقی کابینہ کے اجلاس میں بھی زیرغور آیا تھا۔

16 دسمبر 2016 کو سانحہ پشاورکے بعد ملک میں جنوری 2015 میں ایک آئینی ترمیم کے ذریعے فوجی عدالتوں کا قیام عمل میں لایا گیا تھا۔

فوجی عدالتوں کوکسی بھی عام پاکستانی کو دہشت گردی کی دفعات کے تحت سزا سنانے کا اختیار دیا گیا تھا۔

مسلم لیگ ن کی حکومت نے 7 جنوری 2017 کو فوجی عدالتوں کی مدت میں دوسال کی مزید توسیع کی تھی جوپانچ روز قبل ختم ہوگئی ہے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق فوجی عدالتوں کے قیام سے اب تک وفاقی حکومت نے سماعت کے لیے 717 مقدمات بھجوائے جن میں سے 546 مقدمات فوجی عدالتیں طے کر چکی ہیں۔

ان 546 فیصلوں میں سے 310 کیس سزائے موت کے تھے اور 234 مختلف قید کی سزائیں تھیں جبکہ دو ملزمان کو بری بھی کیا گیا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق سزائے موت پانے والے 310 ملزمان میں سے اب تک 56 کو پھانسی دی جا چکی ہے جبکہ دیگر ملزمان نے اعلیٰ عدالتوں میں اپیل دائر کر رکھی ہے۔


متعلقہ خبریں