’جمال خاشقجی سمجھتے تھے انہیں گرفتار نہیں کیا جائے گا‘

جمال خاشقجی سمجھتے تھے کہ انھیں گرفتار نہیں کیا جائے گا|humnews.pk

استنبول: سعودی صحافی جمال خاشقجی کی منگیتر کا کہنا ہے کہ مرحوم سمجھتے تھے کہ سعودی حکام انہیں ترکی میں پریشان اور گرفتار نہیں کریں گے۔

بین الاقوامی خبررساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق جمال خاشقجی کی منگیتر حیٹیس سینگیز نے بتایا کہ وہ اس بات سے پریشان تھے کہ جب وہ استنبول کے سعودی کونسل خانے جائیں گے تو معاملات تلخ ہوسکتے ہیں۔

ایک ترک براڈکاسٹر کو انٹرویو دیتے ہوئے حیٹیس کا کہنا تھا کہ خاشقجی سعودی کونسل خانے نہیں جانا چاہتے تھے جہاں انہیں داخل ہونے کے تھوڑی دیر بعد ہی قتل کردیا گیا تھا۔

واشنگٹن پوسٹ کے کالم نگاز جمال خاشقجی کے قتل نے سعودی عرب اور اس کے مضبوط حکمران ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے لیے ایک شدید بحران پیدا کردیا ہے۔

سعودی عرب آغاز میں ان کے قتل کی تردید کرتا رہا تاہم بعد میں بین الاقوامی دباؤ بڑھنے کے بعد اس کی تصدیق کردی۔

حیٹیس سینگیز کا کہنا تھا کہ جمال کا ترکی میں بہت زیادہ اثرورسوخ تھا، وہ سمجھتے تھے کہ ترکی ایک محفوظ ملک ہے اور اگر ان سے قونصل خانے میں تفتیش کی گئی تو یہ معاملہ با آسانی حل ہو جائے گا۔


متعلقہ خبریں