’سعودی امدادی پیکج کے باوجود آئی ایم ایف سے رجوع کرینگے‘


اسلام آباد: سعودی عرب کی جانب سے چھ ارب ڈالر کے پیکج کا اعلان کیے جانے کے بعد بھی پاکستان انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف)  سے بیل آؤٹ لے گا۔

بدھ کو وزارت خزانہ کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ ہم آئی ایم ایف سے قرض لینے کے لیے نومبر کے پہلے ہفتے میں باقاعدہ پروگرام کا آغاز کریں گے۔

وزارت خزانہ کے ترجمان نور احمد نے خبر رساں ادارے رائیٹرزایک پیغام میں اس بات کا اعتراف کیا کہ پاکستان کو ابھی بھی آئی ایم ایف کے پاس جانے کی ضرورت ہے۔

منگل کو وزیر اعظم عمران خان کے دورہ سعودی عرب کے بعد اسلام آباد کی جانب سے اعلان کیا گیا تھا کہ سعودی عرب ہر سال پاکستان کو تین ارب ڈالر کا تیل فراہم کرے گا، تیل کی فراہمی تین برس تک جاری رہے گی، تین سال بعد اس معاہدے پر نظرثانی کی جائے گی۔

وزیراعظم ہاؤس کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق ادائیگیوں میں توازن کے لیے سعودی عرب ایک سال کے لیے پاکستان کو تین ارب ڈالر بھی فراہم کرے گا۔

سعودی عرب کی جانب سے سرمایہ کاری کے اعلان کے بعد پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں زبردست تیزی دیکھنے میں آئی ہے جبکہ ڈالر کی قیمت میں بھی کمی واقع ہوئی ہے۔


متعلقہ خبریں