افغانستان میں طالبان کے حملے، 22 فوجی ہلاک

طالبان افغان صوبے ہلمند کے مرکزی شہر میں داخل

کابل: افغانستان میں طالبان کے حملوں میں 22 فوجی اہلکار ہلاک ہوگئے ہیں۔ حملوں میں طالبان نے صوبہ فراح اور زابل میں افغان چیک پوسٹوں کو نشانہ بنایا۔

افغان میڈیا نے طالبان کے حملوں کی تصدیق کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ طالبان کے ساتھ جھڑپ میں پولیس کا ضلعی پولیس سربراہ بھی مارا گیا ہے۔

افغان نشریاتی ادارے طلوع کے مطابق صوبائی کونسل کے ایک رکن نے اعتراف کیا ہے کہ طالبان حملوں میں اے این اے کے 15 فوجی مارے گئے ہیں اور دو چیک پوسٹوں پر انہوں نے قبضہ بھی کرلیا ہے۔

طلوع کے مطابق طالبان نے صوبہ فراح میں قائم متعدد فوجی چیک پوسٹوں پرحملے کیے ہیں۔

داد اللہ قانی جو صوبائی کونسل کے رکن ہیں، نے طلوع کے استفسار پر بتایا کہ طالبان نے ہفتہ کی شب متعدد فوجی چیک پوسٹوں کو نشانہ بنایا۔ قانی کے مطابق طالبان حملوں میں چار فوجی زخمی بھی ہوئے ہیں۔

افغان میڈیا کے مطابق فراح کے سیکیورٹی اوردفاعی حکام نے تاحال صورتحال پر اپنا مؤقف بیان نہیں کیا ہے۔

طلوع کے مطابق افغان حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ جھڑپوں میں طالبان کو بھی بھاری نقصان پہنچا ہے لیکن ابھی تک اس ضمن میں انہوں نے تفصیلات فراہم نہیں کی ہیں۔

افغان میڈیا کے مطابق زابل میں پولیس اہلکاروں کو نشانہ بنایا گیا جس میں سات ہلاک ہوگئے ہیں۔ اس کی تصدیق صوبائی گورنر رحمت اللہ یرمال نے بھی کی ہے۔

طلوع کے مطابق طالبان نے حملے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔


متعلقہ خبریں