لیبیا کے دارالحکومت طرابلس میں ایمرجنسی نافذ


طرابلس: لیبیا کے دارالحکومت طرابلس میں باغی گروہوں کے درمیان کئی روز سے جاری جھڑپوں کی وجہ سے ہنگامی حالت کے نفاذ کا اعلان کیا گیا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق طرابلس میں موجودہ حالات کے پیش نظر صدارتی کونسل کے حکم پر ایمرجنسی نافذ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

طرابلس میں گزشتہ کئی روز سے جاری جھڑپوں کے دوران 39 افراد ہلاک اور 100 سے زائد زخمی ہوچکے ہیں جب کہ افراتفری سے فائدہ اٹھاتے ہوئے جیل سے 400 قیدی بھی فرار ہوئے ہیں۔

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوٹیریس نے ہفتے کے روز عالمی ادارے کی ثالثی میں طے پائے جنگ بندی سمجھوتے کے تحت طرابلس میں تشدد کے خاتمے کا مطالبہ کیا تھا۔

امریکا، برطانیہ، فرانس اور اٹلی نے ایک مشترکہ بیان میں طرابلس اور لیبیا کے دوسرے علاقوں میں امن وامان کی صورت حال خراب کرنے والے گروپوں کو خبردار کیا ہے کہ اس طرح کی کارروائیوں پر ان کا احتساب کیا جائے گا۔

لیبیا میں قومی اتحاد کی حکومت کے تحت وزارت دفاع سے وابستہ دو مسلح گروپوں کے درمیان گذشتہ پیر کو طرابلس میں لڑائی شروع ہوئی تھی۔ اس دوران دونوں جانب سے ٹینکوں اور مشین گنوں سے ایک دوسرے پر حملے کیے جاتے رہے ہیں۔

دونوں مسلح گروپوں کے درمیان منگل کے روز جنگ بندی ہوئی لیکن انہوں نے دوبارہ ایک دوسرے کے خلاف حملے شروع کردیے تھے۔

لیبیا کی وزارت صحت نے اس لڑائی میں 39 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ اب تک 100 سے زائد افراد زخمی ہو چکے ہیں۔


متعلقہ خبریں