ہار کا خوف یا جیت کا جنون: امیدوار ایک حلقے کئی


اسلام آباد: دلوں پر حکومت کرنے کے دعوے دار امیدوار ہار سے ڈرتے ہیں یا رعب جمانے کے لیے ایک سے زائد نشستوں سے میدان میں اترے ہیں۔

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے تودیگر تمام سیاسی مخالفین کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ وہ قومی اسمبلی کی پانچ نشستوں پہ امیدوار ہیں۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی صدر شہباز شریف آئندہ عام  انتخابات میں چار نشتوں پرقسمت آزمائی کررہے ہیں۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول  بھٹوتین نشستوں پر ’تیر‘ چلا رہے ہیں۔

ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار بھی ایک دو نہیں  بلکہ تین نشستوں پر انتخاب لڑ رہے ہیں۔

عوامی راج پارٹی کے سربراہ اور سابق رکن قومی اسمبلی جمشید دستی چار نشستوں پر امیدوار ہیں۔

سابق وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی خان ، امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق ، جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان اور سابق وفاقی وزیرریلوے خواجہ سعد رفیق بھی دو یا دو سے زائد نشستوں پر انتخابی امیدوار ہیں۔

عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد، سابق وزیراعظم  شاہد خاقان عباسی ، سابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک اور پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفی کمال بھی دویا دوسے زائد نشتوں پر قسمت آزمائی کررہے ہیں۔

ایک سے زائد نشستوں پر امیدوار ہونے کا سادہ مطلب یہی ہے کہ ملکی تاریخ کے مہنگے ترین الیکشن کے بعد خالی ہونے والی نشستوں پر پھر انتخابی عمل دہرایا جائے گا۔

 

 


متعلقہ خبریں