پشاور کے آٹھ ہزار بچوں میں خسرہ وائرس کی تصدیق ہوگئی

پشاور والوں کو ایک اور خطرے کا سامنا|humnews.pk

پشاور: یوں محسوس ہوتا ہے کہ رواں برس پشاور کو خطرناک بیماریوں نے گھیر لیا ہے کیوں کہ پہلے اس شہر کے باسیوں کو ڈینگی جیسے جان لیوا مرض کا سامنا رہا اور اب خسرہ وائرس کے سائے منڈلا رہے ہیں۔

ذرائع کے مطابق اب تک خسرہ سے آٹھ  ہزار سے زائد بچے متاثر ہوچکے ہیں۔

صوبائی محکمہ صحت نے 21 اضلاع کی نوے فیصد آبادی کو انتہائی حساس قرار دے دیا ہے۔ خسرہ  کی روک تھام کے حوالے سے 2020 تک کے لیے نئی حکمت عملی بھی تیار کرلی گئی ہے۔

محکمہ صحت کے مطابق  خسرہ وائرس کے خاتمے کے لیے انسداد پولیو طرز کی مہم چلائی جائےگی۔ اس مہم کا آغاز اکتوبر کے مہینے میں سات روزہ مہم سے کیا جائے گا۔

سرکاری ذرائع کے مطابق رواں سال آٹھ ہزار سے زائد بچوں میں خسرہ وائرس پایا گیا ہے۔

طبی ماہرین کے مطابق اگر فوری طور پردرست سمت میں اقدامات نہیں کیے گئے تو اس وبائی مرض پر قابو پانا مشکل ہوسکتا ہے۔

خسرہ کا شمار ان بیماریوں میں کیا جاتا ہے جو بچوں کے لیے جان لیوا بھی ثابت ہوسکتی ہیں۔


متعلقہ خبریں