پی ایس او اسکینڈل: 5 ملزم گرفتار، 3 سالہ آڈٹ کرایا جائے، سپریم کورٹ


اسلام آباد: پاکستان اسٹیٹ آئل ( پی ایس او ) اسکینڈل میں قومی احتساب بیورو ( نیب ) نے پانچ ملزموں کو گرفتار کر لیا ہے جبکہ سپریم کورٹ نے پی ایس او کا تین سال کا آڈٹ کرانے کا حکم دے دیا ہے۔

نیب ترجمان کے مطابق پی ایس او اسکینڈل میں گرفتار ہونے والے تمام ملزمان کو گزشتہ روز کراچی، اسلام آباد اور گلگت بلتستان سے گرفتار کیا گیا ہے، گرفتارشدگان میں اختر ضمیر، کامران افتخار اور قیصر جمال کراچی جبکہ ذوالفقارعلی جعفری کو اسلام آباد اور سید نذر گلگت سے گرفتار ہوئے۔

اختر ضمیر اور قیصر اقبال کا 13 روزہ جسمانی ریمانڈ حاصل کرلیا گیا ہے جبکہ ملزم کامران افتخار کو طبی بنیاد پر جوڈیشل ریمانڈ دیا گیا ہے، اسلام آباد اور گلگت سے گرفتارملزم کو جلد کراچی منتقل کیا جائے گا۔

ملزموں پر الزام ہے کہ ان کی جانب سے پی ایس او کو غیر معیاری پروڈکٹس دینے سے قومی خزانے کو 60 ارب روپے کا نقصان ہوا تھا۔

سپریم کورٹ نے پی ایس او کا تین سال کا آڈٹ کرانے کے ساتھ ایم ڈی پی ایس او سمیت سرکاری کمپنیوں کے سربراہوں کی تحقیقات کا حکم بھی جاری کردیا ہے۔

عدالت نے کہا ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی خریداری، فروخت اور انتظامی امور کا آڈٹ کیا جائے جبکہ نیب کو حکم دیا گیا ہے کہ وہ چھ ہفتوں میں تعیناتیوں پر تحقیقات مکمل کرے تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ کس نے تعیناتی کی اور کیا مراعات دی گئیں۔


متعلقہ خبریں