کرپٹو کرنسی مارکیٹ (cryptocurrency market)اچانک زبردست گراوٹ کا شکار ہوگئی، جو حالیہ تاریخ کی سب سے بڑی ایک روزہ مندیوں میں شمار کی جارہی ہے۔ اس اچانک دھچکے کے نتیجے میں سرمایہ کاروں کو اربوں ڈالر ز مالیت کا نقصان برداشت کرنا پڑا۔
فوکس نیوز کے مطابق امریکی حکومت کی جانب سے چینی ٹیکنالوجی مصنوعات پر نئے ٹیکسز کے اعلان نے عالمی سرمایہ کاروں کو خوفزدہ کردیا، جس کے بعد مارکیٹ میں افراتفری پھیل گئی۔
کرپٹو فنانشل انویسٹی گیشن فرم کے ڈائریکٹرجوشوا ڈکٹ کے مطابق، “نئے تجارتی اقدامات کے بعد متعدد سرمایہ کاروں کو اپنی پوزیشنز ختم کرنے پر مجبور ہونا پڑا، جس سے مارکیٹ میں زبردست فروخت کا دباؤ پیدا ہوا۔”
انہوں نے بتایا کہ لیوریج ٹریڈنگ، یعنی ادھار لے کر سرمایہ کاری کرنے کا رجحان، اس تباہی کی بڑی وجہ بنا۔
بابراعظم کا اعزاز، ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ میں 3 ہزار رنز مکمل
بٹ کوائن(bitcoin) جو دنیا کی سب سے بڑی کرپٹو کرنسی ہے، 1 لاکھ 10 ہزار ڈالر کی حد سے نیچے آگئی، جبکہ ایتھیریم(Ethereum) اور دیگر بڑی کرپٹو کرنسیاں چند گھنٹوں میں 20 فیصد سے زائد گر گئیں۔
ڈکٹ کا کہنا تھا کہ کرپٹو مارکیٹ کی شدت اس لیے زیادہ رہی کیونکہ یہ چوبیس گھنٹے کھلی رہتی ہے۔”جب اسٹاک مارکیٹ بند ہوجاتی ہے تو ردعمل رک جاتا ہے، مگر کرپٹو میں قیمتیں ہر لمحہ بدل رہی ہوتی ہیں، اس لیے اثر دوگنا ہوتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگرچہ نقصان بہت بڑا ہے، مگر مارکیٹ میں استحکام کے آثار دکھائی دے رہے ہیں۔”اب صورتحال کچھ بہتر ہوئی ہے، لگتا ہے مارکیٹ ری باؤنڈ اور استحکام کی طرف بڑھ رہی ہے،” ڈکٹ نے کہا۔
ان کے مطابق اگلے 24 گھنٹے انتہائی اہم ہوں گے۔ “اگر مزید منفی خبریں نہ آئیں تو ممکن ہے مارکیٹ سنبھل جائے۔”
رابطہ عالم اسلامی کے سابق سکریٹری جنرل ڈاکٹر عبداللہ طویل علالت کے بعد انتقال کر گئے
ڈکٹ نے سرمایہ کاروں کو مشورہ دیا کہ وہ صرف اتنی سرمایہ کاری کریں جتنی کھونے کی سکت رکھتے ہوں، اور کسی بھی سرمایہ کاری سے قبل مکمل تحقیق ضرور کریں۔

