پی ٹی آئی میں خواتین کی مخصوص نشستوں پر بھی بحران

پی ٹی آئی میں خواتین کی مخصوص نشستوں پر بھی بحران | urduhumnews.wpengine.com

لاہور: الیکشن 2018 کے لیے نامزد امیدواروں کے بعد تحریک انصاف میں خواتین کی مخصوص نشستوں کا معاملہ بھی بحران کی شکل اختیار کرنے کے بعد زیادہ سنگین رخ اختیار کر گیا ہے۔

پی ٹی آئی کی خاتون رہنما ڈاکٹر زرقا نے پارٹی رہنما منزہ حسن کے خلاف الیکشن ٹربیونل میں پٹیشن دائر کی تھی جسے سماعت کے لیے منظور کر لیا گیا ہے۔

ڈاکٹر زرقا نے پارٹی کی مرکزی رہنما منزہ حسن کے مخصوص نشستوں پر کاغذات نامزدگی کو چیلنج کرتے ہوئے الیکشن کمیشن میں درخواست دائر کی تھی۔

یہ بھی دیکھیں: سکندر بوسن کو میرٹ پر ٹکٹ دیا گیا،فواد چودھری

پی ٹی آئی رہنما ڈاکٹر زرقا نے موقف اپنایا کہ منزہ حسن آئین کی دفعہ 62 اور 63 پر پورا نہیں اترتیں۔ اپنے دعوی کے حق میں ثبوت کے طور پر ان کا کہنا تھا کہ منزہ حسن نے اثاثوں کو چھپایا۔

ملتی جلتی خبر: عمران کی آمدن میں تنخوا اور پنشن کے ساتھ سود بھی شامل

ڈاکٹر زرقا نے موقف اپنایا کہ پی ٹی آئی کی جانب سے مخصوص نشستوں کے لیے نامزدکردہ منزہ حسن دوہری شہریت کی حامل ہیں۔ انہوں نے پارٹی کو بائی پاس کرکے اختیارات کا غلط استعمال کیا۔

جمعرات ہی کے روز ملتان میں تحریک انصاف کی رہنما ڈاکٹر روبینہ اختر نے نیوز کانفرنس کے دوران پارٹی رہنما عالیہ حسن پر مخصوص نشستوں کی فہرست ذاتی پسند و ناپسند کی بنیاد پر بنانے کا الزام لگایا۔

متعلقہ خبر: کسی کے کہنے پر اپنا فیصلہ تبدیل نہیں کروں گا،عمران خان

ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کی سب سے پرانی خاتون ہوں، نئے آنے والوں کو پارٹی ٹکٹ دیے گئے۔ عالیہ حسن نے ذاتی پسند کی بنیاد پر ریزرو سیٹ لسٹ تیار کی ہے۔

ڈاکٹر روبینہ اختر کا کہنا تھا کہ ہم آج عمران خان کو اپنا احتجاج ریکارڈ کرا رہے ہیں۔

تحریک انصاف قومی و صوبائی اسمبلیوں کے لیے اعلان کردہ امیدواروں کے معاملہ پر پہلے سے ہی بحران کا شکار ہے۔ درجنوں کارکنان اور رہنما کئی روز سے پی ٹی آئی سربراہ کی رہائش گاہ کے باہر دھرنا دیے ہوئے ہیں۔


متعلقہ خبریں