20 لاکھ ٹن گندم کی خریداری ، وفاق نے پنجاب حکومت کو گرین سگنل دیدیا

گندم

پنجاب حکومت کی راہ میں  گندم خریداری کیلئے بڑی رکاوٹ دور ہوگئی، وفاق نے 20 لاکھ ٹن خریداری کا گرین سگنل دے دیا ۔

وفاق کی جانب سے پنجاب کو گندم کی خریداری کیلئے زیر التوا ء552 ارب روپے قرض کی منظوری دیدی گئی ہے جبکہ وزارت خزانہ کی جانب سے گندم قرض کے اجراء  کیلئے سٹیٹ بینک کو خط بھی لکھ دیا گیا ہے۔

شیر افضل مروت کے بعد اعظم سواتی نے بھی سیاسی کور کمیٹی چھوڑ دی

ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق 196 ارب روپے 20 لاکھ ٹن گندم کی خریداری کیلئے دیئے گئے ہیں جبکہ 356 ارب روپے گندم کے پرانے قرضوں کے رول اوور کیلئے ہوں گے۔

دستاویز کے مطابق پنجاب حکومت نے ڈیڑھ ماہ قبل قرض منظور کی سمری وفاق کو بھیجی تھی۔ ذرائع کے مطابق نئے گندم قرض کے لئے 22 فیصد شرح مارک اپ ہوگی،پنجاب بینک سمیت متعدد بینکوں نے 16 اپریل کو قرض کی بولی دی تھی۔

دوسری جانب وزیر خوراک بلال یاسین کی ہدایت پر صوبہ بھر میں گندم کے معیار کی جانچ کیلئے چیکنگ کا عمل جاری ہے۔

ذرائع کے مطابق ایک ہزار 160 فلور ملز کی چیکنگ کے دوران غیر معیاری گندم کی موجودگی پر 42 فلور ملز کو بھاری جرمانے کر کے لائسنس معطل کر دیئے گئے۔

لاہور، بہاولپور اور رحیم یار خان کی 20 فلور ملوں کو 10 لاکھ روپے کے جرمانے جبکہ شیخوپورہ، راولپنڈی، جھنگ، خوشاب، سرگودھا اور بھکر کی 20 فلور ملوں کو شوکاز نوٹس جاری کئے گئے۔

وزیر خوراک بلال یاسین کے مطابق فلور ملوں کے لائسنس ایک ہفتے کیلئے معطل کیے گئے ہیں،قوانین کی سنگین خلاف ورزی پر فیصل آباد کی 2 فلور ملوں کے لائسنس کینسل کر دئیے گئے۔

شیر افضل مروت پی ٹی آئی کی سیاسی کمیٹی کے بعد کور کمیٹی سے بھی فارغ

انہوں نے کہا کہ آٹے کی گرائنڈنگ میں غیر معیاری، فنگس زدہ گندم، مڈ بالز اور ناقص اجزا ء کے استعمال پر کارروائی کی، قوانین کی سنگین خلاف ورزیوں پر بھاری جرمانے عائد کیے گئے۔

بلال یاسین نے کہا کہ واضح کہتے ہیں قبلہ درست کر لیں، غیر معیاری آٹے کی موجودگی پر فلور ملر مالکان کیخلاف مقدمات درج ہوں گے، آٹے کے معیار اور روٹی کے وزن میں کمی برداشت نہیں کی جائے گی،گندم کی قیمتوں میں کمی کے ثمرات عام آدمی تک پہنچا رہے ہیں،


متعلقہ خبریں