مسجد نبوی ﷺ میں نمازیوں کو کستوری اور عنبر سے مہکانے والے پاکستانی کون ہیں؟

مسجد نبویﷺ

اسلام آباد(شہزاد پراچہ) مسجد نبوی ﷺ میں نمازیوں کو کستوری اور عنبر سے مہکانے والے پاکستانی کون ہیں؟ اس حوالے سے پاکستان میں سعودی عرب کے سفارتخانہ میں میڈیا اتاشی کے طور پر خدمات سرانجام دیے والے ڈاکٹر جمال بن حسن العربی نے بتایا کہ تقریباً ایک سال پہلے میں نے پاکستانی شہریت کے حامل ایک بھائی حسنات سے مسجد نبویﷺ میں عشاء کی نماز کے بعد ملاقات کی، وہ ایک عظیم عمل کر رہے تھے جو نمازیوں کو کستوری اور عنبر کے عطر سے خوشبو لگا کر الوداع کہہ رہے تھے۔

خوشی سے سرشار گویا کہہ رہا ہو: یہ لمحات انمول ہیں۔ اس کام کے بارے میں پوچھا کہ کیا یہ آپ کا کام ہے اور آپ کو اس کا معاوضہ ملتا ہے؟ اس نے جواب دیا کہ نہیں، یہ مفت کا کام ہے، میں اس کا معاوضہ نمازیوں کی خوشیوں اور ان کی دعاؤں سے پاتا ہوں۔

بشریٰ بی بی کا طبی معائنہ، پمز ڈاکٹرز کی میڈیکل رپورٹ سامنے آ گئی

پاکستانی شہری کا کہنا تھا کہ میں اس ملک اور اچھے معاشرے سے پیار کرتا ہوں، اور سعودی عرب کی حکومت کی جانب سے اس مسجد نبوی ﷺ کی عظیم کوششوں اور بڑی دیکھ بھال سے مجھے حوصلہ ملا ہے۔

ڈاکٹر جمال بن حسن العربی نے کہا کہ اس کے جواب نے مجھے مسجد نبویﷺ کی دیکھ بھال کے لیے کی جانے والی کوششوں کے بارے میں اپنی معلومات کو اپ ڈیٹ کرنے پر آمادہ کیا، خاص طور پر سال کے مبارک اوقات جیسے کہ ماہ رمضان، حج اور عمرہ۔

انہوں نے کہا کہ مملکت سعودی عرب کی جانب سے حرمین شریفین کی دیکھ بھال اور ان کی ہر طرح کی نگہداشت اور توجہ کی فراہمی ایک انوکھا نمونہ پیش کرتی ہیں، اس نگہداشت میں حرمین شریفین کو وسعت دینے اور ترقی کے لیے مملکت کی طرف سے نافذ کیے گئے بڑے منصوبے شامل ہیں۔ یہ تمام خدمات کنگڈم کے ویژن 2030 کے مطابق ہیں۔

مسجد حرام اور مسجد نبویﷺ کا فن تعمیر اور خدا کے مہمانوں کے استقبال کے لیے ان کی توسیع مملکت کے منصوبوں میں سرفہرست ہے تاکہ مسلمانوں کی سب سے زیادہ ممکنہ تعداد کو دو مقدس مساجد کی زیارت کرنے اور پوری طرح سے عبادات کی ادائیگی کا موقع فراہم کیا جائے۔

چین کی موبائل فون کمپنی کا پاکستان میں سرمایہ کاری کا اعلان

مملکت نے محتاط منصوبہ بندی اور انجینئرنگ کی مہارت کے مطابق دو مقدس مساجد میں بہت سی توسیعات کو نافذ کیا ہے تاکہ اس کی زیارت کرنے والوں کو بہترین خدمات فراہم کی جاسکے۔

انکا کہنا تھا کہ جہاں تک حرم شریف کی تیسری توسیع اور زائرین کو فراہم کی جانے والی خدمات سے متعلق منصوبوں کا تعلق ہے، تو اسے حرم شریف میں زائرین کے استقبال کی صلاحیت بڑھانے سے متعلق سب سے نمایاں کامیابیوں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔ جس کے مطابق 30 ملین سے زائد حاجیوں کو خدمات فراہم کرنا کنگڈم کے وژن (2030) میں سے ایک ہے۔

آخر میں، ہمارا ملک ان بھائیوں سے بھرا ہوا ہے جو مملکت سعودی اور اس کے اچھے لوگوں سے محبت کرتے ہیں۔ ان کے اچھے اقدامات اس محبت کو مجسم کرتے ہیں۔ یہ خوبصورت کہانیاں اپنے ایجابی پہلو کی بدولت اس قابل ہیں کہ غیر ملکی لوگوں کو ہمارے ذرائع ابلاغ سے سنائی جائیں۔


متعلقہ خبریں