نوشہرہ ،کنڈ پارک میں مسافروں سے بھری کشتی ڈوب گئی،کشتی رانی پر پابندی عائد


نوشہرہ میں کنڈ پارک میں کشتی ڈوبنے کے واقعہ کے بعد کشتی رانی پر پابندی عائد کر دی گئی۔

اسسٹنٹ کمشنر جہانگیرہ منیبہ فاطمہ نے کہا ہے کہ نوشہرہ دریاکابل میں کشتی میں سفر کرنے پر پابندی لگا دی ہے ، جبکہ دریا پار جانے کے لئے چیئر لیفٹ کو بھی بند کر دیا گیا گیا ہے۔

اپریل کے بجلی بلوں میں 3روپے 82پیسے کی کمی ہوئی ، وفاقی وزیر توانائی

انہوں نے کہا کہ حادثہ کشتی رانی پر زیادہ سواری اور لائف جکیٹ استعمال نہ کرنے کے باعث پیش آیا ہے جس کی وجہ سے کشتی رانی پر پابندی لگائی گئی ہے۔ اسسٹنٹ کمشنر کا کہنا تھا کہ اسسٹنٹ کمشنرکا کہنا تھا کہ کنڈ پارک سے 8 افراد کو ریسکیو کرلیا گیا ہے جبکہ لاپتا بچی کو نکالنے کے لئے ریسکیو آپریشن جاری ہے ، آپریشن میں نوشہرہ ، پشاور ، صوابی اور مردان کی ریسکیو ٹیمیں حصہ لے رہی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ کے بعد مقامی افراد نے بتایا ہےکہ  کشتی ڈوبنے کے بعد دو تین لوگ اپنی مدد آپ کے تحت دریا سے نکلے ہیں۔

سندھ حکومت کا شاہ نورانی حادثے کےورثا کیلئے ایک،ایک لاکھ روپے کااعلان

دوسری جانب عینی شاہدین نے بتایا ہے کہ کشتی ڈوبنے کاحادثہ گنجائش سے زیادہ افراد سوار ہونے کے باعث پیش آیا، کشتی میں 10 سے 12 افراد سوار تھے۔

خیال رہے کہ نوشہرہ میں کنڈ پارک میں کشتی ڈوبنے واقعہ پیش آیا تھا، کشتی میں 9افراد سوار تھے، 8 افراد کو بحفاظت نکال لیا گیا گیا تھا جبکہ لاپتا بچی کی تلاش جاری ہے۔

قبل ازیں مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا حکومت بیرسٹر سیف نے نوشہرہ کنڈ پارک میں کشتی ڈوبنے کا واقعے پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ کنڈپارک میں ڈوبنے والی کشتی میں 10افراد سوار تھے ، کنڈ پارک میں ڈوبنے والے 3افراد کو بچا لیا گیا،جبکہ7کی تلاش جاری ہے ۔

عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں اضافہ

ان کا کہنا تھا کہ سیاحتی مقامات پر ریسکیو کی ٹیمیں پہلے سے ڈیوٹی پر موجود تھیں، خیبر پختونخوا میں کشتی رانی کے لیے سیفٹی ریگولیشن بھی موجود ہے،انہوں نے ہدایت کی ہے کہ کشتی آپریٹرز سیاحوں کی حفاظت کو یقینی بنائیں۔

 


متعلقہ خبریں