آئی سی سی آئی نے اسلام آباد میں پراپرٹی ٹیکس میں بے تحاشا اضافہ مسترد کر دیا

پراپرٹی ٹیکس

اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے زیر اہتمام وفاقی دارالحکومت میں پراپرٹی ٹیکس میں بے تحاشا اضافے کے حوالے سے تمام سٹیک ہولڈرز کا اجلاس ہوا۔

اجلاس کی صدارت صدر آئی سی سی آئی احسن بختاوری نے کی،تمام سٹیک ہولڈرز نے میٹروپولیٹن کارپوریشن اسلام آباد کی جانب سے پراپرٹی ٹیکس میں حال ہی میں لگائے گئے بے تحاشہ اضافے کو متفقہ طور پر مسترد کر دیا۔

اجلاس میں دارالحکومت کے تمام اسٹیک ہولڈرز کے نمائندوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی،اجلاس میں شرکاء نے اس موقف کا اظہار کیا کہ مقامی حکومت کی غیر موجودگی میں میٹروپولیٹن کارپوریشن کے پاس کوئی اخلاقی بنیاد یا اختیار نہیں ہے کہ وہ نئے ٹیکسوں کو بڑھانے یا نافذ کر ے اور اس حوالے سے طویل المدتی پالیسی فیصلے کرے۔

شرکا کا کہنا تھا کہ کچھ عرصہ قبل ایم سی آئی نے پراپرٹی ٹیکس میں اضافہ کیا تھا اور چیمبر نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا جس میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ ایم سی آئی کا عبوری سیٹ اپ ٹیکس نہیں لگا سکتا اور ایسے پالیسی فیصلے صرف مقامی لوگوں کے منتخب نمائندے ہی لے سکتے ہیں۔

افسر شاہی کی غفلت، کروڑوں روپے کی گندم ضائع ہونے کا خدشہ

متفقہ طور پر یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ اگر یہ غیر منطقی اور غیر معقول ٹیکس واپس نہ لیا گیا تو پرامن احتجاج کا سلسلہ شروع کیا جائے گا اور فیصلہ واپس لینے کے لیے توہین عدالت کی درخواستیں بھی دائر کی جائیں گی۔

شرکاء نے یہ بھی فیصلہ کیا کہ دارالحکومت کے منتخب نمائندوں سے رابطہ کیا جائے اور ان سے کہا جائے کہ وہ آگے آئیں اور ان انتہائی قابل اعتراض ٹیکسوں کے نفاذ کو روکنے میں مدد کریں۔

یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ ایم سی آئی کے اس غیر انسانی اقدام کی مخالفت کے لیے مختلف کمیٹیاں بنائی جائیں گی اور تمام دستیاب چینلز کا استعمال کیا جائے گا۔

اجلاس میں چیئر مین فاؤنڈر گروپ خالد اقبال ملک، ملک زبیر احمد، اعجاز عباسی، اجمل بلوچ، کاشف چوہدری، سردار طارق، اسد عزیز، شہزاد شبیر عباسی، ضحی قریشی، خالد چوہدری، طاہر عباسی اور راجہ حسن اختر نے سمیت دیگر نے شرکت کی۔


متعلقہ خبریں