شہباز شریف سابق چیئرمین پی ٹی آئی کو بات کرنے کیلئے کہہ سکتے ہیں ، خواجہ آصف

خواجہ آصف

پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر خواجہ آصف نے کہا ہے کہ اگر سابق چیئرمین پی ٹی آئی بھی معاشی ریفارمز پر سپورٹ کریں گے تو یہ اور زیادہ بہتر ہو گا۔

ہم نیوز کے پروگرام ”فیصلہ آپ کا عاصمہ شیرازی کیساتھ” میں گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ میں 7ویں بار اسمبلی میں منتخب ہو کر آیا ہوں ،جو کچھ اسمبلی میں ہوا وہ غیر متوقع نہیں تھا ، سنی اتحاد کونسل بھی اسمبلی میں احتجاج کر رہی تھی ، سیاسی اتحاد ہی موثر طریقے سے اسمبلی کو چلائے گا۔

کراچی، بارشوں کے باعث تمام تعلیمی اداروں میں کل چھٹی کا اعلان

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم متحرک ہو تو وہ اسمبلی کو بھی مضبوط کرتا ہے ، سیاست دانوں کو سچ جھوٹ برداشت کرنا پڑتا ہے ، باتیں سننا پڑتی ہیں ۔

سابق چیئرمین پی ٹی آئی کہتے تھے ایوان میں کوئی آوازیں نہ کسے تو آوں گا ، انہوں نے سیکیورٹی مسئلے پر ہمارے ساتھ بیٹھنے سے انکار کر دیا تھا ، ان کا تکبر تھا کہ ہمارے ساتھ بیٹھنے سے انکاری تھے۔

لیگی رہنما نے کہا کہ ہم نے ایف اے ٹی ایف کے معاملے پر حکومت کی مدد کی تھی ، لیکن وہ ایٹنی منی لانڈرنگ لا ء میں 180دن کی بلا ضمانت گرفتاری کا قانون لا رہے تھے ، یہ ایک ذہنیت تھی جوا ٓج بھی زندہ ہے اورآج بھی اس میں کوئی فرق نہیں پڑا ہے، آج بھی ایک شخص کے گرد سب کچھ چل رہا ہے۔

کچھ لوگ آج ان کے حق میں نعرے لگا رہے تھے جو 2ماہ پہلے گالیاں دیتے تھے ، ہمیں خود احتسابی کرنی چاہیے اور دیکھنا چاہیے کہ جو کچھ چھینا گیا وہ واپس کیے آئے گا۔

شاہد خاقان عباسی کا نئی سیاسی جماعت بنانے کا اعلان

خواجہ آصف نے کہا کہ ہم نے جب سابق چیئرمین پی ٹی آئی کو چارٹر آف اکانومی کیلئے اکھٹے ہونے کا کہا تو ہمارا اسمبلی میں مزاق اڑایا گیا۔ اس آفر پر پارٹی میں شہباز شریف کو بھی نقطہ چینی کا سامنا کرنا پڑا تھا ، اس وقت بھی شہباز شریف نے آفر کی تھی اور آج بھی وہ یہ آفر کرنے کو تیار ہو نگے۔

انکا مزید کہنا تھا کہ اگر سابق چیئرمین پی ٹی آئی بھی معاشی ریفارمز پر سپورٹ کریں گے تو یہ اور زیادہ بہتر ہو گا ، شہباز شریف سابق چیئرمین پی ٹی آئی کو بات کرنے کیلئے کہہ سکتے ہیں۔


متعلقہ خبریں