سیاسی جماعت کے کہنے پر دھاندلی کے الزامات لگائے، معافی مانگتا ہوں، سابق کمشنر راولپنڈی

سابق کمشنر راولپنڈی

سابق کمشنر راولپنڈی نے الیکشن میں دھاندلی سے متعلق الزامات ریاست مخالف اور بدنیتی پر مبنی قرار دیتے ہوئے معافی مانگ لی۔

الیکشن کمیشن کو دیئے گئے بیان میں انہوں نے کہا کہ میں نے ایک سیاسی جماعت کے بہکانے پر اپنا بیان دیا، میرا بیان صریحاً غیر ذمہ دارانہ عمل اور غلط بیانی تھی، مجھے اپنے بیان پر بہت شرمندگی ہے، قوم سے معافی چاہتا ہوں۔

ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی دور میں تحریک انصاف کے اہم عہدیدار سے تعلقات بنے۔نو مئی کے بعد یہ عہدیدار روپوش ہوگیا تاہم اس سے رابطہ رہا، مختلف ایشوز پر اس کی مدد بھی کی۔

گیارہ فروری کو لاہور میں خفیہ طور پر اس سے ملاقات کی۔ پی ٹی آئی عہدیدار نے کہا دھاندلی کا بیانیہ بنانا ہے، اداروں کو بدنام کرنا ہے۔ مستقبل میں پرکشش پوزیشن کی یقین دہانی کرائی گئی۔

اس عہدیدار نے بتایا پی ٹی آئی کی سینئیر لیڈرشپ کی مشاورت سے پلان بنایا گیا ہے۔ریٹائرمنٹ کے باعث دباؤ میں تھا، مراعاتیں اور اختیارات کھونا آسان نہیں ہوتا۔اس کے بعد طے ہوا کہ پریس کانفرنس میں تاثر دیا جائے کہ تمام پی ٹی آئی امیدوار کامیاب ہوچکے تھے۔ اور میں نے انتخابی نتائج تبدیل کرنے میں مدد کی۔خودکشی اور پھانسی کا بیان سنسنی اور ڈرامہ پیدا کرنے کی کوشش تھا۔

سابق کمشنر راولپنڈی نے کہا چیف جسٹس کا نام لینے کا مقصد عوام میں بداعتمادی پیدا کرنا تھا۔ پی ٹی آئی عہدیدار نے کہا تھا لیڈرشپ نے چیف جسٹس کا نام لینے کی خصوصی ہدایت کی ہے۔

لیاقت چٹھہ نے کہا چیف الیکشن کمشنر کا نام لینے کا مقصد انتخابی عمل پر سوال اٹھانا تھا۔تحریک انصاف ملک بھر میں احتجاج کا اعلان کرچکی تھی، پریس کانفرنس کا مقصد اس کو بڑھاوا دینا تھا۔

سابق کمشنر پنڈی نے کہا کسی بھی ریٹرننگ آفسر کو کسی امیدوار کی حمایت کا نہیں کہا۔ نہ ہی پنڈی ڈویژن میں دھاندلی کی ہدایت دی۔کسی بھی آر او نے دھاندلی کی شکایت نہیں کی تھی۔

چیف الیکشن کمشنر کی طرف سے بھی کسی امیدوار کو سپورٹ کرنے کا نہیں کہا گیا۔ اپنی پریس کانفرنس میں ریاست مخالف جھوٹے اور من گھرٹ الزامات پر شرمندہ ہوں۔

پریس کانفرنس پوری بیوروکریسی کیلئے شرمندگی کا باعث بنی۔اپنے آپ کو حکام کے سامنے قانونی کارروائی کیلئے پیش کرتا ہوں۔


متعلقہ خبریں