بڑی سیاسی جماعتیں اپنی خواتین امیدواروں کو 5 فیصد ٹکٹ دینے میں ناکام


ابوبکر خان (ہم انویسٹی گیشن ٹیم) عام انتخابات میں قومی اسمبلی کی جنرل نشستوں پر خواتین کا مقررہ کوٹہ میں بڑی سیاسی جماعتیں عام انتخابات میں جنرل نشستوں پر خواتین کےلئے مقررکردہ 5 فی صد کوٹہ پرعملدآمد نہ کرسکیں۔

ویمن فاؤنڈیشن نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو سیاسی پارٹیوں کی جانب سے خواتین امیدواروں کو 5 فیصد ٹکٹ نہ دینے کے بارے میں آگاہ کیا اور ان کے خلاف قانونی ایکشن کا مطالبہ بھی کیا۔

پی پی پی پی، جمعیت علماء اسلام (ف)، جماعت اسلامی، عوامی نیشنل پارٹی، بلوچستان نیشنل پارٹی (مینگل) اور ٹی ایل پی پانچ فیصد کوٹہ پر عملدرآمد نہ کرسکیں ، جبکہ صرف دو پارٹیوں ایم کیو ایم پاکستان اور پاکستان مسلم لیگ (ن) نے قومی اسمبلی کی جنرل نشستوں پر خواتین کو 5 فیصد سے زیادہ ٹکٹس دیں۔

محکمہ موسمیات کی بارش اور برفباری سے متعلق اہم پیش گوئی

پی پی پی پی نےقومی اسمبلی کے لئے 245 ٹکٹس دیے، 234 مرد اور 11 خواتین شامل ہیں، جو 4.5 فیصد بنتا ہے۔ جماعت اسلامی نے این اے کے 229 ٹکٹ دیے، جسمیں 219 مرد اور 10 خواتین شامل ہیں، جن کا تناسب 4.37 فیصد بنتا ہے۔

اے این پی نے 59 ٹکٹ دیے ہیں جن میں سے صرف دو جنرل نشستوں کے ٹکٹ خواتین کودیے، جو 3.3 فیصد بنتا ہے۔  ٹی ایل پی نے 220 ٹکٹوں میں سے صرف 2 خواتین کو ٹکٹ دیے ہیں جن کا تناسب 0.09 فی صد بنتا ہے۔

جے یو آئی (ف) نے 127 مردوں کو ٹکٹ دیے جبکہ بی این پی نے 11 مرد امیدواروں کو 11 ٹکٹس دی ہیں۔ جے یو آئی (ف) اور بی این پی نے قومی اسمبلی کے لیے ایک بھی ٹکٹ خواتین کو نہیں دیا۔

علاوہ ازیں، ایم کیو ایم نے 73 ٹکٹیں مرد امیدواروں کو دی ہیں، جن میں سے 7 خواتین کو دیے گئے، خواتین کے ٹکٹوں کا تناسب 9.59 ہے۔ مسلم لیگ (ن) نے مجموعی طور پر 205 جنرل نشستوں کے ٹکٹ دیے ہیں جن میں سے 189 مردوں اور 16 خواتین کو 7.80 فیصد کے تناسب سے ٹکٹ دیے۔

دوسری جانب پنجاب اسمبلی کے لئے مسلم لیگ ن، پی پی پی، جماعت اسلامی اور ٹی ایل پی نے کی خواتین کے لئے مقرر ہدف سے کم ٹکٹ دیئے۔

سابق چیئرمین پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کیخلاف دوران عدت نکاح کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری

پی پی پی پی نے پنجاب اسمبلی کے لیے اپنے امیدواروں کو کل 260 ٹکٹ دیے ہیں جن میں 4.6 فیصد تناسب کے ساتھ 248 مرد اور 12 خواتین امیدوار شامل ہیں۔ اسی طرح جماعت اسلامی نے پنجاب اسمبلی کے لیے اپنے امیدواروں کو کل 275 ٹکٹ دیے ہیں، جن میں 268 مرد اور سات خواتین امیدوار شامل ہیں، جن کا تناسب 2.5 فیصد ہے۔

مزید برآں، مسلم لیگ (ن) نے پنجاب اسمبلی کے لیے اپنے امیدواروں کو کل 278 ٹکٹ دیے ہیں، جن میں 274 مرد اور چار خواتین امیدوار شامل ہیں، جن کا تناسب 1.4 فیصد ہے۔

دریں اثنا، جے یو آئی ف اور پاکستان مرکزی مسلم لیگ نے اپنی خواتین امیدواروں کو بالترتیب 5.8 اور 6.1 فیصد ٹکٹ دیئے ہیں۔

این اے 149ملتان میں کس کا پلڑا بھاری؟ عامر ڈوگر، جہانگیر ترین کو پچھاڑ پائے گا؟

سندھ اسمبلی کے لئے ایم کیو ایم پاکستان اور جماعت اسلامی نے خواتین کے لئے مقرر ہدف سے کم ٹکٹ دیئے۔

پختونخوا اسمبلی کے لئے جمعیت علماء اسلام نے خواتین کے لئے مقرر ہدف سے کم ٹکٹ دیئے۔

بلوچستان اسمبلی کے لئے جمعیت علماء اسلام، عوامی نیشنل پارٹی، پی پی پی، مسلم لیگ (ن) نےخواتین کے لئے مقرر ہدف سے کم ٹکٹ دیئے۔

پارٹیوں کا مؤقف:

پیپلز پارٹی کے ذرائع نے موقف دیا کہ سارھے چار فیصد تقریباً پانچ فیصد ہوتا ہے اور الیکشن کمیشن کے رولز کی خلاف ورزی نہیں ہے۔

جماعت اسلامی کے ذرائع نے بتایا کہ ہمیشہ نوجوان طبقے اور خواتین کو انتخابات میں حوصلہ افزائی کی اور آگے بھی جاری رکھے گے۔

جبکہ جمیعت علماء اسلام کے ذرائع کا کہنا تھا کہ خواتین امیدوارں کے لئے بات کی لیکن کوئی امیدوار انتخابی عمل میں سامنے نہیں آئی۔


متعلقہ خبریں