وفاقی ملازمین کیلئے سرکاری رہائش مختص کرنے کے قواعد میں ترمیم پر غور

سرکاری ملازمین

سرکاری ملازمین کیلئے بڑی آگئی


وزارت ہاؤسنگ اینڈ ورکس وفاقی ملازمین کی سہولت کے لئے سرکاری رہائش مختص کرنے کے قواعد میں ترمیم کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔

ملک میں پٹرولیم مصنوعات کی مقامی پیداوار میں اضافہ ہوگیا

وزارت ہاؤسنگ اینڈ ورکس کے ایک عہدیدار نے سرکاری خبر رساں ادارے کو بتایا کہ الاٹمنٹ رولز 2002 میں ترمیم کے لئے ایک مجوزہ ترمیم زیر غور ہے جسے جلد از جلد نافذ کیا جائے گا۔

انہوں نے بتایا کہ وزارت ہاؤسنگ اینڈ ورکس گورنمنٹ ہاؤس الاٹمنٹ کے رول 20 کو ختم کرنے کا ارادہ رکھتی ہے، قانون کے تحت ریٹائرڈ وفاقی ملازم کو مختص سرکاری گھران کے ملازمت پیشہ بیٹے یا بیٹی کے نام منتقل ہوجاتا ہے۔

عمران خان ، شاہ محمودقریشی ،فواد چودھری، حبا فواد ،پرویز الہٰی اور صنم جاوید الیکشن کیلئے نااہل قرار

انہوں نے کہا کہ ویٹنگ لسٹ ملازمین کا خیال ہے کہ اس قانون کے تحت سرکاری گھر کو آگے اولاد کو منتقل کرنا ناانصافی پر مبنی ہے کیونکہ اس سے سینئر ملازمین کے حقوق متاثر ہوتے ہیں ۔

ان کا کہنا تھا کہ افسران اور ملازمین ریٹائرمنٹ سے قبل اپنے بیٹے یا بیٹی کو بھرتی کرواتے ہیں اور انہیں گھر الاٹ کیا جاتا ہے۔

متاثرہ ملازمین کا مطالبہ ہے کہ گھروں کی الاٹمنٹ صرف سنیارٹی کے اصول پر کی جائے۔ انہوں نے بتایا کہ ہائو سنگ اینڈ ورکس نے قواعد میں اصلاحات کے لیے ایک کمیٹی بھی تشکیل دی تھی جس نے رول 20 ختم کرنے کی سفارش کی ہےتاہم اسٹیبلشمنٹ ڈویژن اور وزارت قانون و انصاف سے رائے لی جائے گی۔

پاکستان کاایران سے اپنا سفیر واپس بلانےکااعلان

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان ورکس ڈیپارٹمنٹ (پی ڈبلیو ڈی) نے گزشتہ ساڑھے پانچ سالوں کے دوران اسلام آباد کے مختلف سیکٹرز میں 2385 گھروں اور فلیٹس کی اپ گریڈ یشن اور تزئین و آرائش کی ہے۔

وزارت کے پاس وفاقی دارالحکومت کے مختلف سیکٹرز میں کیٹیگری ون سے کیٹیگری فائیو کے 5 ہزار 253 گھر اور فلیٹس ہیں۔


متعلقہ خبریں