کے پی پولیس کا لیز پر دیئے گئے ریسٹ ہاؤس پر مبینہ قبضہ


اسلام آباد(شہزاد پراچہ) خیبر پختونخوا پولیس نے مبینہ طور پر نتھیا گلی میں لیز پر دیئے گئے ریسٹ ہاؤس پر قبضہ کر لیا۔

ذرائع کے مطابق خیبر پختونخوا پولیس نے مبینہ طور پر نتھیا گلی میں واقع ریسٹ ہاؤس پر قبضہ کر رکھا ہے جو صوبائی کلچر اینڈ ٹورازم اتھارٹی نے سیاحت کے فروغ کے لیے لیز پر دیا تھا۔

کمپنی کی جانب سے خیبر پختونخوا حکومت اور متعلقہ محمکوں بشمول ڈائریکٹر جنرل آف ٹورازم خیبر پختونخوا کلچر اینڈ ٹورازم اتھارٹی کو غیر قانونی قبضے کی تحقیقات کروانے اور قبضہ چھڑوانے کے لیے خط لکھ دیا۔

جون 2021 میں پولیس ریسٹ ہاؤس نتھیا گلی سمیت 5 سرکاری مقامات معاہدے کے بعد ایک نجی کمپنی کو 15 سال کے لیے لیز پر دیئے گئے تھے۔ معاہدے کے تحت ان مقامات کو سیاحت کے فروغ کے لیے استعمال کیا جانا تھا۔

کمپنی نے الزام عائد کیا ہے کہ ایبٹ آباد پولیس نے گزشتہ ماہ بھی گیسٹ ہاؤس میں گھس کر عملے سے بدتمیزی کی اور مبینہ طور پر ریسٹ ہائوس کے کچھ حصوں  پر قبضہ کر لیاہے۔

یہ بھی پڑھیں: ریکوڈک کو اعلیٰ درجے کے تانبے اور سونے سے نوازا گیا، مارک بریسٹو

کمپنی نے اپنے لکھے گئے خطوط میں تذکرہ کیا ہے کہ کیا لیز پر دی گئی اراضی کی تفصیلات سے پولیس ڈیپارٹمنٹ کو آگاہ نہیں کیا گیا؟۔ پولیس ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے غیرقانونی قبضے سے کمپنی کو نہ صرف مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے بلکہ اس کی ساکھ کو بھی نقصان پہنچ رہا ہے۔ جو لیز کے معاہدے کی شق نمبر6 کی خلاف ورزی ہے۔

ذرائع کے مطابق 19 جنوری 2021 کو لیز پر دی گئی اراضی 92 مرلہ ہے جبکہ پولیس کی ملکیتی اراضی کو کل رقبہ 14 کنال ہے۔

آر پی او ہرازہ محمد اعجاز کے مطابق ٹورازم اتھارٹی کا لکھا گیا 28 دسمبر کا خط اس بات کی تصدیق کرتا ہے کہ لیز پر لیے گئے ریسٹ ہاؤس سے زیادہ زمین پر نجی کمپنی کی جانب سے قبضہ کرنے کی کوشش کی گئی ہے جبکہ ریونیو ریکارڈ کے مطابق پولیس کی ملکیتی اراضی کا کل رقبہ 14 کنال ہے اور لیز صرف 92 مرلہ کی تھی۔ دستاویزات کے مطابق کے پی ٹورازم ڈیپارٹمنٹ اتھارٹی نے 10 جنوری 2024 کو کمپنی کو نوٹس جاری کیا ہے کہ آپ پر 9.8 کنال سرکاری زمین پر غیر قانونی قبضے کرنے کا الزام ہے اس حوالے سےسات دن کے اندر جواب محکمے کو جمع کروائیں ورنہ آپ کیخلاف قانون کےمطابق کارروائی کی جائے گی۔


متعلقہ خبریں