فری لانسرز کی سہولت کیلئے ای روزگار سینٹرز کے قیام کا فیصلہ

ای روزگار سینٹرز

نگران وفاقی حکومت نے فری لانسرز کی سہولت کیلئے 10 ہزار ای روزگار سینٹرز کے قیام کا فیصلہ کرلیا۔ 

فری لانسرز کی سہولت کیلئے 10 ہزار ای روزگار سینٹرز کی قیام کا اعلان جمعرات کو ہوگا۔وزیر آئی ٹی ڈاکٹر عمر سیف نے کہا ہے کہ پاکستان میں 15لاکھ فری لانسرز با قاعدہ کام کر رہے ہیں، ان فری لانسرز میں سے بیشتر کو مطلوبہ سہولیات میسر نہیں ہیں۔

اسٹیٹ بینک کی جانب سے آئی ٹی برآمد کنندگان اور فری لانسرز کی سہولت کیلئے نئے اقدامات متعارف

انہوں نے کہاکہ تمام سہولیات سے آراستہ ہرای روز گار مرکز میں 100 لوگوں کی کام کی گنجائش ہو گی، ہر مرکز میں 100 ور کنگ اسٹیشن یعنی 10 لاکھ فری لانسرز کیلئے سہولت ہوگی۔ یہ 10لاکھ فری لانسرز سالانہ 10 ارب ڈالرز قیمتی زرمبادلہ کما سکیں گے۔

نگراں حکومت میں وزارت آئی ٹی و ٹیلی کمیونیکیشن کے کامیاب ترین 4 ماہ رہے، انفارمیشن اور ٹیلی کمیونیکیشن سیکٹر کے فروغ کیلئے 13 انقلابی اقدامات کیئے گئے۔

فری لانسرز کیلئے بھی ٹیکس سہولتوں کا اعلان

ڈاکٹرعمر سیف کا مزید کہنا تھا کہ چار ماہ کی مختصر مدت میں ایس آئی ایف سی کی بھر پور معاونت سے اقدامات ممکن ہو سکے۔ ان اقدامات سے براہ راست فائدہ عوام کو ہوگا، ملک میں بھاری سرمایہ کاری کی راہیں ہموار ہورہی ہیں۔

خیال رہے کہ تین ماہ قبل اسٹیٹ بینک آف پاکستان  کی جانب سے آئی ٹی برآمد کنندگان اور فری لانسرز کی سہولت سامنے آئی تھی۔ پاکستان کے مرکزی بینک نے فارن کرنسی اکاؤنٹس میں برآمدی آمدنی رکھنے کی حد 35 سے بڑھا کر 50 فیصد کردی گئی تھی۔

معاشی صورتحال میں بہتری کی علامات ظاہر ہونا شروع ہوگئی ،سٹیٹ بینک

اعلامیہ میں کہا گیا تھا کہ برآمد کنندگان کو آن لائن ادائیگیوں کے لیے ڈیبٹ کارڈز جاری کیے جائیں گے جبکہ فری لانسرز کم از کم دستاویزی شرائط سے ڈیجیٹل یا نارمل اکاؤنٹس کھول سکیں گے۔

بنیادی اکاؤنٹ کیساتھ ہی ایکسپورٹرز اسپیشلائزڈ فارن کرنسی اکاؤنٹس کھولے جائیں گے۔ فری لانسرز ان اکاؤنٹس میں ہر ماہ 50 فیصد تک برآمدی آمدنی یا 5 ہزار ڈالر رکھنے کے مجاز ہیں۔ فری لانسرز بینکوں کی پیشگی اجازت کے بغیر ان اکاؤنٹس سے ادائیگیاں کرسکتے ہیں۔


متعلقہ خبریں