عثمان بزدارپانچ سال میں لاکھ پتی سے ارب پتی بن گئے

اثاثوں کی تفصیلات

اسلام آباد(زاہد گشکوری، ہیڈ ہم انویسٹی گیشن ٹیم)سابق وزیراعلی پنجاب پچھلے پانچ سال میں لکھ پتی سے ارب پتی بن گئے۔ 

ہم انویسٹیگیشن ٹیم کو موصول سابق وزیراعلی عثمان بزدار کے اثاثوں کی تفصیلات میں انکشاف ہوا ہے کہ پانچ سال پہلے سابق وزیراعلی پنجاب کے مجموعی اثاثے آٹھ لاکھ روپے تھے جبکہ پچھلے تین سال میں عثمان بزدارکے اثاثوں میں 45 سوکنال اراضی کا اضافہ ہوا ہے، انکے دوسال میں 3900 کنال زمین، 15 پلاٹ، کروڑوں کی نئی گاڑیاں اور بینک بیلینس میں بھی اضافہ ہوا، 2018 میں عثمان بزدار کے اثاثوں کی مالیت7 لاکھ 62 ہزارروپے تھی۔

اب پی ٹی آئی کو الیکشن جیتنے سے کوئی نہیں روک سکتا ، بیرسٹر علی ظفر

یہ دستاویزات انہوں نے اپنے کاغذات نامزدگی جمع کراتے ہوئے الیکشن افسر کے ساتھ جون 2018 میں جمع کرائی تھی، رواں سال یعنی 2024 مٰیں سابق وزیراععلی عثمان بزدار نے کاغذات نامزدگی میں اثاثوں کی مالیت 55 کروڑ بتائی ہے جبکہ عثمان بزادارکے اثاثوں ، بلخصوص ہزاروں کنال زمین کی مجموعی مارکیٹ مالیت چار ارب روپے کے لگ بھگ ہے۔

عثمان بزدار کے پاس تمام اثاثے، جائیدادوں، سونے، گاڑیوں اور مال مویشی کی کل قیمت ساڑھے 3 کروڑ بتائی۔

کاغذات نامزدگی کی دستاویزات سے انکشاف سامنے آیا ہے کہ پچھلے سال عثمان بزدارنے 2224 کنال زمین 62 لاکھ کی حاصل کی، سابق وزیراعلی نے 1698 کنال 13 ہزار روپے پر کنال کے حساب سے حاصل کی۔

سینکڑوں کنال اراضی موضع گزلی لکھری ڈی جی خان میں دکھائی ہے، 203کنال زمین سلاری کوہ سیلمان، 35 کنال زمین خانیوال، ایک کنال پلاٹ شرقی ڈی جی خان، 15 پلاٹ ڈی جی خان اور تونسہ شریف کے مختلف مقامات پرلی گئی ہے،سابق وزیراعلی نے تقریبا دوکروڑ کی گاڑیاں بھی حاصل کی ہیں۔

دستاویزات کے مطابق کہ 2018 میں مجوعی اثاثوں میں عثمان بزدار کی ملکیت میں موضع امدانی میں 95 کنال زمین، 36 مرلے کا پلاٹ، 8 مرلہ گرین ویوملتان میں گھر، پلاٹ، 4 کنال سخی سرورروڈ اور14 کنال کا تونسہ میں گھرتھا۔

جبکہ اہلیہ کی ملکیت میں 18ڈی جی خان میں 18 مرلے کا پلاٹ، فورٹ منرو میں 2 کنال کا پلاٹ، تونسہ میں 19 مرلے اور1 کنال کے 2 پلاٹ اور 20 مرلے کا کینال سٹی میں 1 پلاٹ تھے۔

جہانگیرترین کا این اے 155 لودھراں سے الیکشن لڑنے کا فیصلہ

مالی سال 2019 میں عثمان بزدار کے اثاثوں کی کل مالیت ڈھائی کروڑ تھی، اسی مالی سال میں 163 کنال زمین کا اضافہ ہوا، یہ زمیںن موضع چوٹی میں ان کی ملکیت بنی۔

دستاویزات میں انکشاف ہوا ہے کہ مالی سال 2020 میں عثمان بزدار کے اثاثوں کی کل مالیت ساڑھے تین کروڑ تھی، اسی مالی سال میں 199 کنال زمین اور مالیت میں ایک کروڑ کا اضافہ دیکھنے کو ملا تھا۔

دستاویزات سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ زمین موضع بارتھی موضع منوانی میں انکو ملی، مالی سال2021 میں اثاثوں کی کل مالیت ساڑھے پانچ کروڑ بتائی تھی۔

عثمان خان بزدار کے چھوٹے بھائی جعفر خان بزدار نے بتایا ہے کہ انکے بھائی کو زیادہ تر اثاثے والدین سے ملی ہیں۔ عثمان بزدار کے اثاثے جائز ذرائع سے حاصل ہوئے ہیں۔

خواجہ سرا نایاب علی الیکشن لڑنے کیلئے اہل قرار

جعفرخان بزدار نے بتایا ہے کہ موجودہ نیب بھی ہمارے پورے خاندان کے اثاثوں کی چھان بین کررہا ہے، لیکن عثمان خان بھائی کو والد کی وفات کے بعد اثاثے ملے ہیں۔

مزید بھی اثاثے سامنے آئیں گے کیونکہ ابائی جائیداد کی تقسیم کا عمل جاری ہے،عثمان بزدار سے ہم نیوزرابطہ کرنے کی کوشش کررہا ہے لیکن اس سٹوری کے انے تک انکے موقف کا انتظار تھا۔


متعلقہ خبریں