بلوچستان کی سیاست میں بھونچال، ن لیگ میں سابق وزیراعلی سمیت بڑی شخصیات کی شمولیت متوقع

nawaz sharif

(زاہد گشکوری) بلوچستان کی سیاست میں نیا سیاسی بھونچال دیکھنے کو ملا ہے جیسے ہی پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کی 14 نومبر کو کوئٹہ امد متوقع ہے، مسلم لیگ نواز کے سینئر راہنما ایاز صادق نے ہم انویسٹگیشن ٹیم کو مسلم لیگ ن کی سینئر قیادت کے کوئٹہ دورے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ نواز شریف کل کوئٹہ پہنچ رہے ہیں۔

ن لیگ کے صوبائی صدر جعفرمندوخیل انکے میزبان ہونگے جہاں ایک درجن سے زائد سابق ممبران پارلیمان ن لیگ میں شمولیت کا اعلان کرینگے، جعفر مندوخیل کی ہم نیوز سے بات چیت ہوئی جسمیں انہوں نے دعوی کیا ہے کہ نوابزادہ لشکری رئیسانی اور باپ پارٹی کے کچھ رہنماوں کی ن لیگ میں شمولیت بھی متوقع، پارٹی زرائع کے مطابق سابق وزیر اعلی جام کمال خان کی ن لیگ میں شمولیت متوقع ہے۔

پارٹی زرائع نے مزید انکشاف کیا ہے کہ ڈومکی گروپ سے موجودہ نگران وزیراعلی بلوچستان کے بھائی دوستین ڈومکی کی ن لیگ میں شمولیت متوقع ہے۔عبدالرحمان کھتران، سرادار مسعود لونی، حاجی طور خیل اور عاصم کرد کی شمولیت ہوگی، چنگیز مری، شعیب نوشرانی، مجیب حسنی، محمد خان لہڑی، برکت رند اور انور شہوانی کی شمولیت بھی متوقع۔

پارٹی زرائع نے بتایا ہے کہ نواز شریف، شہباز شریف اور پارٹی کی دوسری قیادت ان تمام سیاسی شخصیات سے کوئٹہ میں ملاقات کریگے جس میں اعلان متوقع ہے، ایاز صادق ایک درجن سے زائد بلوچ سیاسی رہنماوں سے پچھلے ہفتے کوئٹہ میں ملاقات کرچکے ہیں۔

باپ پارٹی کے دوسرے رہنماوں میں عبدالقدوس بزنجو پاکستان پیپلزپارٹی کے ساتھ رابطے میں بتائے جاتے ہیں جبکہ جام کمال کا گروپس ن لیگ کے ساتھ ملاقاتیں کرچکا ہے۔

ہم نیوز کو زرائع سے معلوم ہوا کہ کئی بلوچ سیاستدانوں نے ابھی انے والے انتخابات میں کس پارٹی کے ٹکٹ پر الیکشن لڑنا ہے کے متعلق فیصلہ اگلے ہفتے کرنا ہے جسکا اعلان بھی متوقع ہے۔


متعلقہ خبریں